قومی ٹیم کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے کوچز کو فری ہینڈ

قومی  ٹیم  کی  کارکردگی  بہتر  بنانے  کیلئے  کوچز  کو  فری  ہینڈ

لاہور(سپورٹس ڈیسک )چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے قومی ٹیم کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے کوچز کو فری ہینڈ دیدیا۔ محسن نقوی سے وائٹ بال کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن، ریڈ بال کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی اور اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود نے ملاقات کی۔۔

 اس موقع پر ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ بھی موجود تھے ۔ملاقات میں بیٹنگ اور بولنگ خصوصاً فیلڈنگ کو بہتر بنانے کیلئے جامع پلان وضع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں کی ٹیم میں شمولیت فٹنس سے مشروط کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال ہواجبکہ یہ اتفاق کیا گیا کہ پاکستانی ٹیم میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں بلکہ اچھے کمبینیشن کا فقدان ہے ۔ذرائع کے مطابق غیرملکی کوچز نے ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے پلان سے محسن نقوی کو آگاہ کیا جن کی تجاویز سے چیئرمین پی سی بی نے اتفاق کیا۔محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کی کوچنگ کے حوالے سے آپ کو پوری سپورٹ دینگے ۔دوسری طرف چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی سابق کرکٹرز سے ملاقات کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی۔ذرائع کے مطابق 2:30 گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والے مشتاورتی بیٹھک میں بعض سابق کرکٹرز خاموش تماشائی بنے رہے اور لب کشائی کرنے سے گریز کیا۔ محسن نقوی نے تحمل اور برداشت کے ساتھ تنقید اور تجاویز سنیں۔ صادق محمد کا موقف تھا کہ آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ میں صرف دو بیٹر بابراعظم اور محمد رضوان کا ہی انتخاب کیا گیا، ان کے ساتھ باقی سارے سلوگر تھے ، جس طرح کی سلیکشن تھی، ویسا ہی ہمیں رزلٹ ملا۔ایک سابق کرکٹرکی بات کاٹنے پر محسن نقوی نے ڈائریکٹر ڈومیسٹک خرم نیازی کو ڈانٹ پلاتے ہوئے خاموش رہنے کو کہا۔ پی سی بی کے ساتھ ایک طویل عرصہ تک وابستگی رکھنے والے ہارون رشید اپنے دکھڑے سناتے رہے ۔سلیم یوسف کا موقف تھا کہ بورڈ نے محکمہ جاتی کرکٹ کا بیڑہ غرق کیا، اب اس کی بحالی آسان نہیں ۔سکندر بخت اور سلمان بٹ نے اپنی تجاویز دیتے ہوئے سب سے زیادہ وقت لیا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں