ہمارے پاس اچھے کوچزنہ ہونے کی بات غلط : عاقب جاوید
لاہور(سپورٹس ڈیسک )پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاویدنے کہاہے کہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس اچھے کوچز نہیں ہیں یہ بات درست نہیں ہیں۔۔۔
باہر سے کوچ لانا صرف پاکستان میں نہیں ہے بلکہ ہر ملک میں یہی ہوتا آیا ہے ۔ ہم اب یہ کام کرنے والے ہیں کہ کوچز،امپائرز ،کیوریٹرز ، ٹرینرز اور فزیو کی ایجوکیشن پر توجہ دی جائے گی تاکہ ان کا پول بڑھ سکے اور ان کا اعتماد بڑھ سکے ۔ لیول تھری کوچنگ کے بعد کوچ کو کسی ایک شعبے میں اسپیشلائزیشن کرنی ہوگی۔ پی سی بی پوڈکاسٹ میں وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان کا سب سے بڑا مقصد نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو اس مقام پر لانا ہے جو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو جسے دنیا ایک بہترین سسٹم کے طور پر تسلیم کرے ، کسی بھی ملک کی کرکٹ کی ترقی اور کامیابی میں نیشنل اکیڈمی کا کردار کلیدی ہوتا ہے اور جب یہاں یہ اکیڈمی بند کردی گئی تھی تو وہ غصے میں یواے ای چلے گئے تھے اور وہاں ان کی کوچنگ کے ذریعے یواے ای نے انڈر نائنٹین ورلڈ کپ ، ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ اور ففٹی اوورز ورلڈ کپ بھی کھیلا۔ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا رول متعین ہونا چاہیے ۔ ہماری کوشش ہے کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی سہولتوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا ، قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کے ساتھ کوآرڈینیشن ہے کہ کس کھلاڑی کے پیچھے کس کھلاڑی کو رکھنا ہے ۔