اب موتیا کی دوا سے جراحی کی ضرورت نہیں پڑے گی
انسانی بصارت اور موتیا کے ممتاز ماہرین نے کہا ہے کہ بہت جلد موتیا کیلئے جراحی کی ضرورت نہیں رہے گی
لندن(نیٹ نیوز)اور عام ادویہ سے ان کا علاج ممکن ہوسکتا ہے ۔ برطانیہ اینجلیا رسکن یونیورسٹی کے ماہرین نے دیگر سائنسدانوں کے تعاون سے ایک تحقیق شائع کرائی ہے ۔ انہوں نے طویل تحقیق کے بعد کہا ہے کہ ایک طرح کا پروٹین ‘ایکوپورِن’ آنکھ کے لینس میں پانی کی راہ ہموار کرتا ہے اور لینس متاثر ہونا شروع ہوجاتا ہے اور آخرکار موتیا بننا شروع ہوجاتا ہے تحقیق دنیا کے طاقتور ترین ذراتی تجربہ گاہ ایس سپرنگ ایٹ نامی سنکروٹرون میں کی گئی ہے ۔ تحقیق بتاتی ہے کہ نینو ذرات سے کسی جراحی کے بغیر ہی موتیا کا علاج ممکن ہوسکتا ہے اور اس ضمن میں بعض اجزا کی نشاندہی بھی کی گئی ہے ۔واضح رہے کہ اس وقت موتیا بننے کے عمل اور لینس کی بناوٹ کو سمجھا گیا ہے اور امید ہے کہ اس طرح ہم عام دواؤں سے موتیا کا علاج کرسکیں گے ۔