سانپوں سے متاثر ہوکر بل کھاتی ہوئی بیٹریاں تیار

سانپوں سے متاثر ہوکر بل کھاتی ہوئی بیٹریاں تیار

دنیا بھر میں بیٹریوں کے نت نئے ڈیزائن پرتجربات جاری ہیں اور اب کوریا انسٹی ٹیوٹ آف مشینری اینڈ مٹیریلز نے سانپوں کے جسم اور جلد کو دیکھتے ہوئے

سیؤل (نیٹ نیوز)ایک ایسی بیٹری ڈیزائن کی ہے جو بل کھاتی ہے اور اسے سکیڑا اور سمیٹا بھی جاسکتا ہے ۔ سانپ کی جلد کو دیکھ کر بنائی جانے والی بیٹریاں نرم روبوٹ، روبوٹک جانداروں اور برقی پہناووں میں لگائی جاسکیں گی۔ اسطرح یہ بیٹریاں روبوٹ اور ویئرایبل کے ساتھ مڑیں گی، کھنچیں گی لیکن بجلی کی فراہمی جاری رہے گی۔اس کیلئے سائنسدانوں نے چھ خانوں والے بیٹری سیل بنائے ہیں جو لیتھیئم آئن بیٹری کے چھوٹے ٹکڑے کہے جاسکتے ہیں۔ انہیں آپ سانپ کی جلد کا ‘چھلکا’ قرار دے سکتے ہیں۔ ہر ٹکڑا کسی پالیمریا تانبے کے مضبوط تار سے جڑا ہوگا جو موڑنے پر بھی اپنا کام کرتا رہے گا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بیٹری کا ہر ٹکڑا بیٹری کی قوت کو بڑھاتا جائے گا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں