پروسیس شدہ غذائیں یادداشت اور دماغ کے لیے مضر

پروسیس شدہ غذائیں یادداشت اور دماغ کے لیے مضر

سائنسدانوں کا خیال ہے کہ پروسیس شدہ غذائیں یادداشت متاثر کرکے دماغ کووقت سے پہلے بوڑھا کرسکتی ہیں

کولمبس(نیٹ نیوز)سائنسدانوں نے تجربات سے ثابت کیا ہے کہ چوہوں کو جب بلند پروسیس شدہ غذا دی گئی تو صرف چار ہفتوں میں ہی دماغی جلن یا سوزش بڑھنے لگی، ان کی یادداشت کمزور ہوئی لیکن جب اس میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ملایا گیا تو پروسیس شدہ غذا کے منفی اثرات میں کمی واقع ہوئی۔پروسیس شدہ کھانوں کو طویل عرصے استعمال کرنے کیلئے خاص پیکنگ میں رکھا جاتا ہے اور ان میں طرح طرح کے کیمیکل ملائے جاتے ہیں۔ پروفیسر رُتھ بیرنٹوس کہتے ہیں کہ پروسیس شدہ غذائیں فوری طور پر یادداشت کو متاثر کرتی ہیں۔ اس سے اعصابی تناؤ اور زوال کا آغازبھی ہوسکتا ہے ۔ ماہرین کیمطابق اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے اس منفی اثر کو کم کیا جاسکتا ہے ،ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جو بھی خوراک کھائیں وہ تازہ ہونی چاہیے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں