ہکلاہٹ کا سبب بننے والے دماغی نظام کا پتہ لگا لیا گیا

ہکلاہٹ کا سبب بننے والے دماغی نظام کا پتہ لگا لیا گیا

ہیلسنکی(نیٹ نیوز)فن لینڈ کی یونیورسٹی آف ترکو اور ترکو یونیورسٹی ہاسپٹل کے محققین نے ایک بین الاقوامی ٹیم کے ساتھ ملکر ہکلاہٹ کی وجہ جاننے میں بڑی پیشرفت کی ہے۔

قبل ازیں ہکلاہٹ ایک نفسیاتی مسئلہ تصور کیا جاتا تھا تاہم اسے اب دماغی نظام میں خرابی تسلیم کرلیا گیا ہے ۔ یونیورسٹی آف ترکو کے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں ماہر دماغی امراض پروفیسر جوہو جوتسا نے وضاحت کی کہ ہکلاہٹ پارکنسنسن بیماری یا فالج جیسے اعصابی مسائل کی وجہ سے ہوسکتی ہے کیونکہ اس کے نیوروبائیولوجیکل میکانزم کو اب تک مکمل طور پر سمجھا نہیں گیا تھا۔ٹیم نے تحقیق میں ایسے افراد کو تحقیق میں شامل کیا جن میں فالج کی وجہ ہکلاہٹ پیدا ہوئی۔ محققین نے مقناطیسی ریزوننس امیجنگ (ایم آر آئی) کا استعمال کرتے ہوئے 20 افراد کے دماغوں کو سکین کیا جس میں ایک ہی دماغی نظام کی ساختی تبدیلیاں پائی گئی تھیں۔ اور ہکلاہٹ کی شدت ان تبدیلیوں سے منسلک تھیں۔اس دریافت سے پتہ چلا کہ کسی بیماری کے سبب ہکلاہٹ یا اعصابی ہکلاہٹ ایک دماغی نظام سے پیدا ہوتی ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں