سائنسدانوں نے 400 سال پرانی ‘ویمپائر’ کا چہرہ دوبارہ بنا لیا

سائنسدانوں نے 400 سال پرانی ‘ویمپائر’ کا چہرہ دوبارہ بنا لیا

ٹورن(نیٹ نیوز)سویڈش سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے 400 سال قبل دفن کیے جانیوالی پولش ویمپائر کا چہرہ دوبارہ بنا لیا۔

 پولینڈ کے شہر ٹورن کی نکولس کوپرنیکس یونیورسٹی کے ماہرینِ آثارِ قدیمہ کی ایک ٹیم نے 2022ء میں شمالی پولینڈ کے شہر پائین کے ایک قبرستان سے ایک نوجوان خاتون کا ڈھانچہ دریافت کیا تھا، جسے انہوں نے ‘زوسیا’ کا نام دیا تھا۔ٹیم کا کہنا ہے کہ موت کے وقت مذکورہ خاتون کی عمر 18 سے 20 سال تھی، جسے انکے پڑوسیوں نے ‘ویمپائر’ ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے پاؤں میں تالہ اور گردن میں لوہے کی درانتی باندھ کر دفن کیا تھا تاکہ وہ کبھی واپس نہ آ سکے ۔اب سویڈش ماہرِ آثار قدیمہ کی ٹیم نے ڈی این اے کا استعمال کرتے ہوئے زوسیا نامی خاتون کے 400 سال پرانے چہرے کو دوبارہ بنا کر زندہ کرنے کی کوشش کی ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں