ریڑھی بانوں کی جانب سے لائوڈ سپیکر استعمال ، زندگی اجیرن
لدھیوالہ ،عالم چوک، ہردو پور دھاڑیوال اور نواح میں پابندی پر عملد رآمد نہ ہوسکا
لدھیوالہ وڑائچ ،عالم چوک (نامہ نگار ،نمائندہ خصوصی)پنجاب حکومت کی جانب سے سائونڈ ایکٹ کے نفاذ کے باوجود لدھیوالہ عالم چوک ہردو پور دھاڑیوال اور گردونواح میں خوانچہ فروشوں، چھابڑی والوں اورسبزی فروشوں کی جانب سے بلند آواز میں سپیکر کے بے دریغ استعمال سے شہری اذیت میں مبتلا ہونے لگے ۔ لدھیوالہ ،عالم چوک کوٹ اسحاق، مدوخلیل، ہردوپور اور گردونواح میں صبح سے رات گئے تک گلی محلوں اور حافظ آباد روڈ پر گھومنے والے ریڑھی والے اور خوانچہ فروش سپیکر پر اونچی آواز میں ریکارڈ شدہ اعلانات اور موسیقی چلا کر اشیا فروخت کرتے ہیں جس کی وجہ سے گھروں میں بزرگ شہری، بچے ،بیمار مریض طلبہ اور نمازی پریشانی کا شکار ہیں، اس حوالے سے شہریوں نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خوانچہ فروشوں کے سپیکر کی اونچی آواز سے ہمارا گھروں میں رہنا محال ہو چکا ہے جبکہ بیمار افراد اور بچے ذہنی کوفت میں مبتلا ہیں، لوگوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے سا ئونڈ ایکٹ کے تحت غیر ضروری شور شرابے پر پابندی عائد کر رکھی ہے مگر اس پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے وقتی کارروائیاں تو کی جاتی ہیں لیکن چند گھنٹوں بعد صورتحال جوں کی توں ہو جاتی ہے ۔شہریوں نے ڈپٹی کمشنر نوید احمد اور سی پی او ڈاکٹر غیاث گل سے مطالبہ کیا کہ وہ سنگین مسئلے کا فوری نوٹس لیں اور گلی محلوں میں خوانچہ فروشوں کے بلند آواز میں سپیکرز کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے ۔