علی پورچٹھہ:نالے کی تعمیر میں ناقص مٹیریل کا استعمال
علی پورچٹھہ(تحصیل رپورٹر )علی پورچٹھہ میں برساتی نالے کی ازسرِنو تعمیر کے منصوبے میں ہوشربا انکشافات سامنے آ ئے ہیں، قادرآباد روڈ پر سیم نالہ سے مدینہ چوک (گوجرانوالہ روڈ)کی جانب تعمیر کئے جانے والے نالے پر ناقص میٹریل کے استعمال اور منصوبہ بندی میں خامیوں کے الزامات عائد کئے جا رہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ دکانوں کے سامنے تقریباً 6 فٹ چوڑائی میں کھدائی کی گئی ہے جبکہ صرف ڈیڑھ فٹ چوڑا نالہ تعمیر کیا جا رہا ہے جو مستقبل میں بارشوں کے دوران پانی کی نکاسی کیلئے ناکافی ثابت ہو سکتا ہے ۔شہریوں نے الزام عائد کیا کہ کھدائی کے دوران نکالی گئی مٹی کو فروخت کر دیا گیا ہے حالانکہ یہ مٹی دکانداروں نے اپنی مدد آپ کے تحت دکانوں کے سامنے ڈلوائی تھی۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ناقص میٹریل کے استعمال سے کروڑوں روپے کے ضیاع کا خدشہ ہے ۔ شہریوں نے بتایا کہ مشرف دور میں بھی سڑک کے اطراف نالوں کی تعمیر کی گئی تھی جو تعمیر کے بعد غیر فعال ہو کر بند ہو گئے جس سے عوام کو کوئی فائدہ نہ پہنچا۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ نالہ بھی وقتی اور عارضی بنیادوں پر تعمیر کیا جا رہا ہے جس سے مسائل حل نہیں ہونگے ۔ اسسٹنٹ کمشنر وزیرآباد جواد حسین پیرزادہ نے موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ شکایت موصول ہونے پر ڈرینیج کے ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا گیا ،ابتدائی جائزے میں نالے کا سائز نسبتاً کم محسوس ہواجس پر متعلقہ محکمے کو ہدایت کی گئی ہے کہ منصوبے کی مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں تاکہ تفصیلی جائزہ لیا جا سکے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ منصوبے کو جدید تقاضوں کے مطابق اپ گریڈ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔اسسٹنٹ کمشنر نے یقین دہانی کرائی کہ معیاری ترقیاتی کاموں کے ذریعے عوام کو دیرپا ریلیف فراہم کیا جائے گا اور کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائیگی۔