گڈز ٹرانسپورٹرز ہڑتال تاجروں اورمستحقین کیلئے مصیبت
تاجروں کو اربوں کا نقصان ، مستحقین سردی میں ٹھٹھر رہے ہیں،مولانا بشیر اجناس کی قلت ،حکومت جلد مذاکرات کرکے ہڑتال ختم کرائے ،چیئرمین سیلانی
کراچی(سٹی ڈیسک) گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال تاجروں اور مستحقین دونوں کے لیے مصیبت بن گئی،تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان ،ہڑتال جہاں ایک جانب بعض کارخانوں کی بندش اور شہروں میں اجناس کی قلت کا سبب بن رہی ہے وہیں سردی سے ٹھٹھرتے شہریوں کے لیے بھی مصیبت بن گئی ہے ۔سیلانی ویلفیئر کے لیے ملائیشیا سے آنے والے گرم کپڑوں کے پانچ کنٹینرزبندرگاہ پر رک گئے ہیں جس کے باعث مستحقین میں ان کپڑوں کی ترسیل رک گئی ہے ۔سیلانی ویلفیئر کے چیئرمین مولانا محمد بشیر فاروق قادری نے گڈز ٹرانسپورٹرز کی گزشتہ کئی روز سے جاری ہڑتال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس مسئلے کو جلد سے جلد حل کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں تھے اور مذاکرات سے مسائل کا حل نکالنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ پورٹ ٹریفک معطل ہونے سے بندرگاہوں پر کنٹینرز کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔اگر انہیں جلد کلیئر نہیں کیا گیا تو جہازوں پر لدے کنٹینرز نیچے نہیں اتارے جاسکیں گے اور نتیجے کے طور پر کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونگی۔جہاز یا تو بھاری کرایہ ادا کرنے پر مجبور ہونگے یا سامان واپس لے جائیں گے ۔ تاجر حلقوں کے مطابق انہیں اس ہڑتال سے اب تک اربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے ۔دوسری جانب ڈیزل کی قیمت میں 14 روپے فی لیٹر کمی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے مولانا محمد بشیر فاروق قادری نے کہا کہ اب مال بردار گاڑیوں اور انٹر سٹی بسوں کے مالکان کو بھی چاہیے کہ وہ کرایوں میں نمایاں کمی کرکے اس کا فائدہ عوام تک پہنچائیں۔