فون پر کہتے تھے بینظیر کو سزادو ،اب انکی اپنی ٹیپس آرہی ہیں : بلاول

فون پر کہتے تھے بینظیر کو سزادو ،اب انکی اپنی ٹیپس آرہی ہیں : بلاول

امیدہے عدلیہ ایسے فیصلے سنائے کہ یہ روایتیں ختم ہو جائیں ،ٹی ٹی پی سے مذاکرات پر پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائے ، کلبھوشن کے این آراوکی مخالفت سڑکوں،عدالتوں میں کرینگے ،اوورسیز سے گیم ہو رہی ، پشاور میں جلسہ سے خطاب

پشاور( نیوز ایجنسیاں ،دنیا نیوز)پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ حکومت کون ہوتی ہے از خود دہشتگردوں سے مذاکرات کرنے والی، مذاکرات کیلئے پارلیمان کواعتماد میں لینا چاہیے ، دہشت گردوں سے بات چیت کوتسلیم نہیں کریں گے ۔فون پر کہتے تھے بینظیر کو سزادو ،اب انکی اپنی ٹیپس آرہی ہیں ،ٹیپس نکالنے والوں کو ٹیپس نکالنے دیں، ہم عوام کا ساتھ دیں گے اور جدوجہد کر کے ہر سازش کو ناکام بنائیں گے ۔ وہ جو عدالت کو فون کر کے دباؤ ڈالتے تھے کہ شہید بی بی اور صدر زرداری کو 20، 20سال کی سزا سناؤ لیکن آج ان کے خلاف آڈیو ٹیپس نکل رہی ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ فون کال کرنے والا نظام اس وقت بھی غلط تھا اور آج بھی غلط ہے ۔ہماری پارلیمان اور عدلیہ سے امیدیں ہیں کہ وہ اب ایسے فیصلے سنائیں کہ یہ روایتیں ختم ہو جائیں اور عمران خان بھی ہوش کے ناخن لیں، غیرجمہوری سیاست بند کریں ورنہ جو آپ سے پہلے آئے تھے ان کے ساتھ جو ہوا تھا، آپ کے ساتھ بھی یہی ہو گا۔پشاور میں پیپلز پارٹی کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس میں ملوث دہشت گردوں کے ساتھ حکومت چھپ چھپ کرمذاکرات کر رہی ہے ، صدر، وزیراعظم، وزیرخارجہ دہشت گردوں سے مذاکرات کا اعلان کر رہے ہیں،ناکام ترین حکومت پاکستان کے مستقبل کے ساتھ کھیل رہی ہے ، مذاکرات رات کے اندھیروں میں نہیں ہوتے پارلیمان کواعتماد میں لینا چاہیے ، ملکی عوام اورپارلیمان کی اجازت کے بغیریہ دہشت گردوں کے سامنے جھک گئے ، جودہشت گرد سنگین جرم میں ملوث ہیں ان کوپاکستان کی عدالتوں میں پیش کرکے سزا دلوائی جائے ۔ قبائلی عوام کے ساتھ وعدوں کوپورا کیا جائے ، پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے کلبھوشن یادیو کو این آر او دینے کی کوشش میں ہے ، بھارتی جاسوس کے لیے رات کے اندھیرے میں آرڈیننس بھیجا گیا، عمران بھارتی جاسوس کا وکیل بن رہا ہے ، بھارتی جاسوس کواین آر او دلوانے کے لیے پارلیمان کواستعمال کرنا چاہتے ہیں، کلبھوشن کے این آراوکی مخالفت سڑکوں،عدالتوں میں بھی کریں گے ۔ ای وی ایم کو رد کرتے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے نام پر اوورسیزپاکستانیوں سے گیم ہو رہی ہے ، اوورسیزپاکستانیوں کے نمائندے پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں۔ یہ الیکشن میں دھاندلی اوراوورسیزکے ووٹوں کو کم کر نے کی کوشش ہے ، عمران کا طریقہ کار اوورسیزکے ووٹوں کو کم کرنے کی کوشش ہے ، یہ اپنے نمائندوں کو جتوانا چاہتے ہیں، ای وی ایم کو سڑکوں اور عدالتوں میں چیلنج کریں گے ۔پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ جب ملکی معیشت امیروں کا ساتھ دے توپھرمعیشت ترقی نہیں کرسکتی۔ بھٹوکی معاشی پالیسی مساوات پرمبنی تھی۔ قائد عوام کی معاشی پالیسی امیرنہیں عام آدمی کے لیے تھی۔ پیپلزپارٹی کی بنیاد جمہوری اور انسانی حقوق کا تحفظ ہے ۔ قوم نے ہمارا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ جب سے پیپلزپارٹی کی حکومت ختم ہوئی تب سے معیشت عوام دشمن بن چکی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سازش کرنے والوں کو سازش کرنے دیں ، ٹیپ کرنے والوں کو ٹیپ نکالنے دیں، سازش یا تیسرے راستے سے حکومت میں نہیں آنا چاہتے ، صرف عوامی سیاست مانتے ہیں۔ہرپاکستانی کومعلوم ہے کہ تبدیلی کا اصل چہرہ تاریخی مہنگائی اوربیروزگاری ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں