اضافی اور اختلافی نوٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں :فواد

 اضافی اور اختلافی نوٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں :فواد

اسلام آباد( نیوز ایجنسیاں ، دنیا نیوز) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ اضافی اور اختلافی نوٹ آتے رہتے ہیں۔ سپریم کورٹ پہنچنے پر ان کا کہنا تھا کہ انتخابات سے متعلق فیصلہ 3-2 کا تھا۔

 اضافی اور اختلافی نوٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ۔پاکستان بینک کرپٹ ہونے جا رہا ہے ، ہوش سے کام لیں، کیا یہ دوبارہ پاکستان کو فیٹف کی لسٹ میں شامل کروائیں گے ؟، اوورسیز پاکستانی ہماری بیک بون ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ دس اپریل سے لیکر 21 مارچ تک انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئیں،برطانوی شہری کو رہا کرنے پر معافی مانگی گئی، کیا پاکستانیوں کے کوئی حقوق نہیں ہیں، اظہر مشوانی پاکستانی ہیں اس لیے اس کا کوئی اتا پتا نہیں، فواد چودھری نے کہا کہ 10 سال کے بچے کو اٹھا کر جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا، عمران خان کے خلاف 15 مقدمات ایک دن میں درج کیے گئے ، ان کے خلاف کیسز کی تعداد 143 ہو گئی ہے ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹ انٹرنیشنل اداروں کوبھجوا دی ، نگران وزیراعلیٰ، آئی جی اسلام آباد اور آئی جی پنجاب کے خلاف رپورٹ عالمی اداروں کو بھیج رہے ہیں۔

سابق وزیر اطلاعات نے کہا یہ لوگ ناپسندیدہ شخصیات ڈکلیئر ہوں گے ان کے انٹرنیشنل ویزے منسوخ ہوں گے ، ان کا کہنا تھا 21 مارچ تک 1060 افراد زیر حراست تھے جن کی فہرست ہم نے عدالت کو دے دی ہے جبکہ اب 11 سو افراد مزید گرفتار ہیں جن کی فہرست بھی اب دے رہے ہیں۔یہ خوش آئند بات ہے کہ دنیا کے طاقتور اداروں کی پاکستان پر نظر پڑگئی جہاں دنیا میں ایسے معاملات پر بات ہو رہی ہے جبکہ اگلے 10 دن کے اندر یہ دباؤ بڑھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف آزاد اور خود مختار عدلیہ چاہتی ہے ، مریم اورنگزیب جس نے کبھی کونسلر کا الیکشن نہیں لڑا اس کو ترجمان بنا دیا گیا ہے تو یہی حال ہونا تھا پارٹی کا ۔سابق وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ ریاست اور قوم کے درمیان فاصلے بڑھتے جا رہے ہیں۔ جس طرح کی یہ حرکت کر رہے ہیں قوم علیحدہ ہو رہی ہے ، امپورٹڈ حکومت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہی ہے ، روزانہ ہمارے لوگ غائب ہو رہے ہیں، 5 دن ہو گئے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں