پٹرول8،ڈیزل5روپے لٹر سستا:مٹی کے تیل کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ بجٹ میں انتخابات کیلئے42 ارب روپے رکھ دیئے،عوام پر پوجھ نہیں ڈالا جائیگا:اسحاق ڈار

پٹرول8،ڈیزل5روپے  لٹر سستا:مٹی  کے  تیل  کی  قیمتیں  برقرار  رکھنے  کا  فیصلہ  بجٹ  میں  انتخابات  کیلئے42 ارب  روپے  رکھ  دیئے،عوام  پر  پوجھ  نہیں  ڈالا  جائیگا:اسحاق  ڈار

اسلام آباد (خبر نگارخصوصی،خصوصی نیوز رپورٹر، دنیا نیوز)حکومت نے مشکل معاشی حالات کے باوجود عوام کوریلیف دینے کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک ماہ کے دوران دوبارہ کمی کا اعلان کیاہے ، پٹرول کی قیمت میں 8 روپے ، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے کی کمی کردی گئی جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت برقرار رکھی گئی ہے ۔

 وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے بدھ کی شب نیوز کانفرنس میں بتایا گزشتہ 15 روز کے دوران عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زیادہ ردوبدل نہیں ہوا مگر اس کے باوجود حکومت عوام کوگنجائش کے مطابق ریلیف فراہم کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں پچھلی بار 30 روپے کی کمی کردی گئی تھی، اس کی قیمت میں مزید 5 روپے کی کمی کردی گئی ہے جس کے بعد ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 253 روپے فی لٹرہوگئی، پٹرول کی قیمت میں پچھلی بار 12 روپے کی کمی کی گئی تھی، اس میں مزید 8 روپے کی کمی کردی گئی ہے اور پٹرول کی فی لٹر نئی قیمت 262 روپے ہوگئی ہے ۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں مزید 5 روپے کی کمی کردی گئی ہے جس کے بعد لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 147.68 روپے ہوگئی۔ کیروسین آئل(مٹی کا تیل) کی قیمت میں کوئی ردوبدل نہیں کیاگیا۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ 15 مئی اور31 مئی کوملا کرہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں مجموعی طورپر 35روپے ، پٹرول 20 روپے اورکیروسین آئل کی قیمت میں 17 روپے کی کمی کردی گئی ہے ، پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کااطلاق رات بارہ بجے سے ہوگیا۔دریں اثنائدنیا نیوز کے پروگرام \"آن دی فرنٹ\" میں میزبان کامران شاہد سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے بجٹ میں انتخابات کیلئے 42 ارب روپے رکھ دئیے ہیں ، عوام پر بوجھ نہیں ڈالا جائیگا ،تحریک انصاف کے ساتھ خلوص نیت سے مذاکرات کئے تھے ، پورے ملک میں ایک وقت میں الیکشن کا مطالبہ پی ٹی آئی نے مان لیا تھا، اگر چیئرمین پی ٹی آئی قوم سے معافی مانگیں تو ڈائیلاگ ہو سکتے ہیں، ڈائیلاگ کیلئے نواز شریف کو بھی منانا پڑے گا۔اسحاق ڈار نے کہا نو مئی کے حوالے سے تحقیقات ہو رہی ہیں، عالمی مالیاتی ادارے بھی پاکستانی سیاست پر نظر رکھے ہوئے ہیں، آئی ایم ایف بھی صورتحال کو دیکھ رہا ہے اور سوال کر رہا ہے سیاسی استحکام کب آئے گا۔ انہوں نے کہا نو مئی کے واقعات کے حوالے سے سینئر لیڈر شپ کیخلاف کافی شواہد موجود ہیں، پلاننگ تھی اگر انہیں گرفتار کیا جائے گا تو ایسا کرنا ہے ۔وزیر خزانہ نے کہا ان کی پلاننگ تھی کہاں کہاں جانا ہے ، یہ تو انتہا پر چلے گئے ، کارکنوں نے لیڈر کی ہدایات پرعمل کیا، ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والوں کے اب منت ترلے ہو رہے ہیں، نو مئی کیس میں ایک مثال قائم ہونی چاہیے ، دشمن تو چاہتا ہے ملک میں افراتفری پھیلے ، ہر روز ڈیفالٹ، ڈیفالٹ کی باتیں کی جاتی ہیں، ڈپلومیٹس کو وزارت خارجہ ملٹری کورٹ کے حوالے سے بریف کرے گی۔انہوں نے کہا کسی نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے تو اس کا آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل ہو گا، شواہد کی بنیاد پر 90 فیصد چانس ہے چیئرمین پی ٹی آئی نے خود پلان کیا، کسی سینئر ممبر کو الہام تو نہیں ہونا تھا فلاں جگہ حملہ کریں۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی کو توڑنے کے حوالے سے غلط تاثر دیا جا رہا ہے ، یہ جس طرح پارٹی بنی اب مکافات عمل کا شکار ہے ۔

اسحاق ڈار نے کہا نیشنل سکیورٹی کمیٹی میں ایک اصول طے ہوا ہے ، جو بے گناہ ہو گا اس کو ہاتھ نہیں لگایا جائے گا جو ملوث ہے اسے چھوڑا نہیں جائے گا، یہ سیاسی جماعت نہیں فتنہ اور فاشزم ہے ، حکومت کے پاس انٹیلی جنس رپورٹ تھی کہ یہ لوگ تربیت یافتہ ہیں، یہ بھی رپورٹ تھی جب بھی چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کیا جائے گا تو انہوں نے حملہ کرنا ہے ، چیئرمین پی ٹی آئی کی ملک کے حوالے سے کوئی خدمات نہیں۔وزیر خزانہ نے کہا قانون سب کیلئے برابر ہونا چاہیے اگر نواز شریف کی بیٹی کو گرفتار کیا جا سکتا ہے تو کسی کی اہلیہ آسمان سے تو نہیں اتری، سابق دور میں تو فاشزم کا ایک اڈہ بنا دیا گیا تھا، پی ٹی آئی خواتین کے ساتھ اگر زیادتی ہو گی تو سب سے پہلے آواز اٹھاؤں گا، نو مئی واقعات میں چاہے خواتین ہوں کسی کو رعایت نہیں مل سکتی۔انہوں نے کہا جب پاکستان واپس آ رہا تھا تو جہاز میں تھا اور ڈالر 5 روپے نیچے آگیا، ڈالر کے حوالے سے کچھ کردار ہیں وقت آنے پر ضرور شیئر کروں گا، ابھی ان کرداروں کے بارے میں بتانا ملک کیلئے مناسب نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا جنوری، دسمبر تک ڈالر 235 تک تھا، ہمسایہ ملکوں میں پہلے گندم، کھاد اور اب ڈالر بھی سمگل ہوتا ہے ، بدقسمتی سے ایران، افغانستان میں ڈالر سمگل ہوتا ہے ۔اسحاق ڈار نے کہا آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کر دی ہیں، 30 جون تک آئی ایم ایف پروگرام ویسے ہی ختم ہو جانا ہے ، اب تو اگلا ریویو ہونا ہی نہیں، آئی ایم ایف سے نواں ریویو ہی ہو سکے گا، میں نے کہا نویں ریویو کے بغیر بجٹ شیئر نہیں کر سکتا، اکانومی کو بٹن آن آف کر کے ٹھیک نہیں کیا جا سکتا، اکانومی کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا۔وزیر خزانہ نے کہا بجٹ میں پورے ملک کے الیکشن کیلئے 42 ارب روپے رکھ دیئے ہیں، بجٹ میں عوام پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، تنخواہ دار طبقے کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی کوشش کریں گے ۔ انہوں نے کہا پارٹی جب کہے گی نواز شریف واپس آئیں گے ، نواز شریف کی صحت کا معاملہ بھی ہے ، ہمارے اپنے امیدوار ہیں تحریک انصاف والوں کو کیسے پارٹی میں شامل کر سکتے ہیں۔دریں اثناء وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے محصولات میں اضافہ کے حوالہ سے سیالکوٹ ایوان صنعت وتجارت کی خدمات کو سراہاہے ۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو یہاں سیالکوٹ ایوان صنعت و تجارت کے وفد سے ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی اس موقع پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف بھی موجودتھے ۔سیالکوٹ ایوان صنعت و تجارت کے وفد نے وزیر خزانہ کو نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ کیلئے تجاویز اورسفارشات پیش کیں۔ وزیرخزانہ نے کہا مشکل اقتصادی صورتحال کے باوجود حکومت ملک میں کاروبار اورسرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات کا سلسلہ جاری رکھے گی۔وزیر خزانہ سے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے وفد نے بھی صدر ڈاکٹر خرم طارق کی قیادت میں ملاقات کی ۔ اسحاق ڈار نے کہا مشکل مالی حالات کے باوجود پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا جبکہ حکومت معاشی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کیلئے عوام، صنعت اور تاجر دوست بجٹ پیش کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا تنزلی کا سلسلہ اب رک گیا ہے لیکن معیشت کی مکمل بحالی میں کچھ وقت لگے گا۔ کچھ سیاستدان اس بارے میں بلاوجہ بے یقینی کی صورتحال پیدا کر رہے ہیں۔

اسلام آباد(خبرنگارخصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے آئی ایم ایف کے مشن چیف کا بیان پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے ، آئی ایم ایف کو ملکی سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے ۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عائشہ غوث پاشا نے کہا بجٹ 9 جون کو پیش کرنے کے حساب سے تیاریاں کی جارہی ہیں، وزیراعظم  نے بھی بجٹ پر اجلاس شروع کردیئے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ 9 جون کو ہی بجٹ منظور کریں گے ۔ وزیر مملکت نے کہا ہم آئی ایم ایف کے پروگرام میں ہیں، آئی ایم ایف کی شرائط کو سامنے رکھتے ہوئے ہی بجٹ تیار کرنا ہے کیونکہ ہمیں معیشت کو استحکام کی طرف لے جانا ہے ، ہماری کوشش ہے کہ موجودہ حالات میں ایسا بجٹ بنائیں کہ جس حد تک ہو سکے عام آدمی کو ریلیف فراہم کریں اور ان پر اب مزید بوجھ نہ پڑے ، آئی ایم ایف ٹارگٹڈ سبسڈی کی اجازت دیتا ہے ، بجٹ کی تجاویز آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر بھی کی گئی ہیں۔ عائشہ غوث پاشا نے کہا توقع ہے بجٹ کا اعلان ہونے سے قبل پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین قرض پروگرام کے نویں جائزے کو مکمل کرنے کے سلسلے میں سٹاف لیول معاہدہ طے پا جائے گا لیکن اگر سٹاف لیول ایگریمنٹ نہ بھی ہوسکا تو وزارت خزانہ آنکھیں بند کر کے نہیں بیٹھی، پلان بی بھی موجود ہے ،دستیاب وسائل کے اندر معاملات کو آگے بڑھایا جا رہا ہے ، حکومت بجٹ میں عوام کو ریلیف دے گی۔ انہوں نے کہا پہلے موجودہ آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرلیں پھر فیصلہ کریں گے کہ آگے کس طرح بڑھنا ہے ، آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنا قومی مفاد میں ہے ۔آئی ایم ایف کے مشن چیف کے بیان کے متعلق سوال کے جواب میں عائشہ غوث پاشا نے کہا آئی ایم ایف اس طرح کے بیانات جاری نہیں کرتا، اگر اس نے ایسی بات کی ہے تو یہ غیر معمولی بات ہے جو نہیں کرنی چاہیے ، اندرونی معاملات میں مداخلت آئی ایم ایف کا مینڈیٹ نہیں ، رہی بات قانون کی حکمرانی کی تو ملک قانون کے مطابق ہی چل رہا ہے ، ہم جمہوریت کے حامی ہیں اور چاہتے ہیں کہ تمام ادارے آئین میں رہ کر کردار ادا کریں، قرض کی قسط کی منظوری کیلئے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس بلوانے میں تاخیر پاکستان اور آئی ایم ایف دونوں کے مفاد میں نہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کو قرض پروگرام کی شرائط پوری کرنے اور پروگرام مکمل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں