پرویزالہٰی کی دوسرے روز بھی بریت کے بعد پھر گرفتاری،یاسمین راشد جناح ہاؤس حملہ کیس میں بری

پرویزالہٰی کی  دوسرے روز بھی بریت  کے  بعد پھر گرفتاری،یاسمین  راشد  جناح ہاؤس حملہ  کیس  میں بری

گوجرانوالہ،لاہور (نیوز رپورٹر، کرائم رپورٹر،سپیشل رپورٹر)عدالت سے اینٹی کرپشن کے دونوں مقدمات میں بری ہونے کے بعد سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو جعلی بھرتیوں کے کیس میں دوبارہ گرفتار کر کے لاہور منتقل کر دیا گیا۔

ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ سینئر سول جج محمد افضل کی عدالت میں تھانہ اینٹی کرپشن کے دو مقدمات میں گرفتار 

 سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کو سخت حفاظتی پہرے میں پیش کیا گیا ، اس دوران پراسیکیوشن ٹیم نے 14روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، معزز جج نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرکے پرویز الٰہی کو دونوں مقدمات میں رہا کرنے کا حکم دیا ،تاہم اینٹی کرپشن لاہور نے پرویز الٰہی کو پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے کیس میں دوبارہ گرفتار کر لیا،اینٹی کرپشن حکام کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی میں گریڈ 17کی 12غیر قانونی بھرتیاں کیں ، فیل شدہ امیدواروں کو ریکارڈ میں ردو بدل کرکے بھرتی کیا ، بھرتی کے عمل میں گھپلوں کیلئے جعلی ٹیسٹنگ سروسز کی خدمات لی گئیں ،اینٹی کرپشن انکوائری میں پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیاں ثابت ہوئیں ۔ پرویز الٰہی کو عدالت سے تھانہ اینٹی کرپشن کے جن مقدمات سے بری کیا گیا ہے ان مقدمات میں گجرات میں سڑکوں کی تعمیر کے ٹھیکوں میں کک بیکس لینے کے الزامات تھے ،ان پر ترقیاتی سکیموں میں 2ارب روپے سے زائد کی کرپشن کے الزامات تھے ، ادھر پیشی کے موقع پر پرویز الٰہی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نہیں چھوڑ رہا ، ہم چٹان کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں کوئی فرق نہیں پڑتا جتنا مرضی یہ ظلم کر لیں ، مجھے رات کو حوالات میں رکھا گیا ،ادویات نہیں دی گئیں اور باتھ روم بھی نہیں جانے دیا گیا ،تھانے کا سب سے خراب حصہ تھا جہاں پر مجھے رکھا گیا ، یہ سارا کچھ سوچی سمجھی سکیم کے تحت ہو رہا ہے ،علاوہ ازیں اینٹی کرپشن نے اسی مقدمے میں سیکرٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز حسین کوبھی گرفتار کر لیا ، ترجمان کے مطابق رائے ممتاز نے پرویزالٰہی سے مل کر پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیاں کیں۔دوسری جانب مونس الٰہی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پہلے کرپشن کرپشن کی رٹ لگائی ہوئی تھی ۔لاہور کے ایک کیس اور گوجرانوالہ کے دونوں کیسوں میں پرویز الٰہی بری ہوگئے ،اب پنجاب اسمبلی کی بھرتیوں کے بھونڈے کیس میں گرفتار کر لیا ۔الحمد للہ پرویز الٰہی عدلیہ سے سرخرو ہو رہے ہیں آئندہ بھی سرخرو ہونگے ۔صرف انتقامی ایجنڈے کے تحت مقدمات درج ہورہے ہیں۔

لاہور ( کورٹ رپورٹر،خبرایجنسیاں )انسداد دہشتگری کی خصوصی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت 24ملزمان کو جناح ہاؤس حملہ کے مقدمے سے ڈسچارج کردیا عدالت نے 13خواتین کو جوڈیشل کسٹڈی جبکہ 89 ملزمان کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے سے کردیا۔انسداد دہشتگری کی خصوصی عدالت کی جج عبہر گل نے جناح ہاؤس حملہ کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت پولیس نے شناخت پریڈ کا عمل مکمل ہونے پر 13خواتین سمیت 126ملزمان کو عدالت میں پیش کیا، تفتیش افسر نے بتایا کہ خواتین سمیت 102 ملزمان کی شناخت ہوچکی ہے جبکہ 24ملزمان کی شناخت نہیں ہوئی جس پر عدالت نے 24ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا تفتیشی نے استدعا کی کہ شناخت ہونے والے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے جس پر عدالت نے عالیہ حمزہ ،صنم جاوید طیبہ راجہ سمیت 13خواتین کو جوڈیشل کسٹڈی جبکہ 89مرد ملزمان کو 9جون تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ۔عدالت نے ہدایت کی خواتین ملزمان کو پولیس کی بجائے جوڈیشل کسٹڈی میں رکھا تفتیشی افسر جیل جا کر خواتین ملزمان سے تفتیش کرے ۔دوران سماعت پولیس نے جناح ہاؤس حملے کے مقدمے میں ڈاکٹر یاسمین راشد کو بھی نامزد کیا اور چودہ روز کا جسمانی ریمانڈ مانگا تاہم عدالت نے عدم شواہد کی بنا پر ڈاکٹر یاسمین راشد کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا حکم دے دیا عدالت نے قرار دیا کہ ڈاکٹر یاسمین کے خلاف ریکارڈ پر کوئی شواہد موجود نہیں ہے ۔پولیس نے جناح ہاؤس حملہ کے الزامات پر تھانہ سرور روڈ میں مقدمہ درج کر رکھا ہے ۔گرفتار خواتین نے عدالت کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کے لیے پولیس کے سپرد نہ کیا جائے وہ بہت زیادہ خوفزدہ ہیں، جیل میں یہ ٹیسٹ کروالیا جائے ۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ پریشان نہ ہوں آپ جیل میں رہیں گی اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ بھی وہیں پر ہو گا۔ادھر پولیس نے جناح ہاؤس میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے معاملے میں پی ٹی آئی کی سابق رکن پنجاب اسمبلی فرحت فاروق کو گرفتارکرلیا۔پولیس کے مطابق فرحت فاروق جیو فینسنگ کی سیریل نمبر 70 کی ملزمہ ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ کور کمانڈر کی وردی پہننے والے ملزم کے ساتھ سیلفی لینے والے اویس کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے ۔دوسری جانب مردان میں 9 اور 10 مئی کو پرتشدد مظاہروں میں ملوث محکمہ تعلیم کے 6 ملازمین کو معطل کردیا گیا۔معطل ہونے والوں میں سرکاری سکول کے 5 اساتذہ اور ایک چوکیدار شامل ہیں۔علاوہ ازیں جی ایچ کیو راولپنڈی پر حملہ کرنے والے ایک اور ملزم کی شناخت ہو گئی۔ میاں عاطف محمود قریشی پی ٹی آئی کانائب صدر اور محلہ قریشیاں صیحام راولپنڈی کا رہائشی ہے ۔ پی ٹی آئی کے پرتشدد احتجاج کے دوران اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے پی ٹی آئی کے کارکن شہریار کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں