حکومت میں شمولیت:پیپلز پارٹی کی ن لیگ سے بات چیت:ملک میں ساز گار حالات کی ضرورت پی ٹی آئی مولانا کیساتھ بیٹھ سکتی ہے تو ہمارے ساتھ کیوں نہیں:قائم مقام صدر

حکومت میں شمولیت:پیپلز پارٹی کی ن لیگ سے بات چیت:ملک میں ساز گار حالات کی ضرورت پی ٹی آئی مولانا کیساتھ بیٹھ سکتی ہے تو ہمارے ساتھ کیوں  نہیں:قائم مقام صدر

اسلام آباد،لاہور (نامہ نگار، نامہ نگار خصو صی ،سپیشل رپورٹر )قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ حکومت میں شمولیت پر بات چیت جاری ہے ،ملک میں ساز گار حالات کی ضرورت ہے ،پی ٹی آئی مولانا کیساتھ بیٹھ سکتی ہے تو ہمارے ساتھ کیوں نہیں، یہ بات انہوں نے پیپلز پارٹی کے کے ر ہنما آصف ہاشمی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا ہم ابھی حکومت کے ساتھ اتحاد میں ہیں جہاں تک کابینہ میں شامل ہونے کا تعلق ہے اس معاملے پر پیپلز پارٹی نے کمیٹی بنا رکھی ہے ۔ کابینہ میں شمولیت پر کمیٹی جو فیصلہ کرے گی اس پر عمل ہو گا۔یوسف رضا گیلانی نے ہتک عزت بل پر کہا کہ اس بل پر بلاول سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اداروں کے درمیان محاذ آرائی اچھی نہیں ، صدر زرداری اس محاذ آرائی کے تدارک کے لئے اپنا  کردار ادا کریں گے ،وہ بیرون ملک ہیں جلد واپس آکر اپنا کردار ادا کریں گے ، سیاسی مفاہمت ناگزیر ہے اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ، الیکشن سے پہلے مفاہمت کا عمل شروع ہوگیاتھا ، پی ٹی آئی نے بھی کمیٹی بنائی تھی ہم نے بھی ، صرف الیکشن کی تاریخ پر اتفاق نہیں ہوسکا تھا ،کافی چیزوں پراتفاق ہوگیا تھا،انہوں نے کہا سینیٹ میں ماحول سازگار ہے ۔

ہم ملکر سینیٹ کی کارروائی چلا رہے ہیں ، اسمبلیاں مدت پوری کریں گی۔انہوں نے کہا سند ھ میں بلدیاتی انتخابات کرواچکے ہیں پنجا ب میں نہیں ہوئے ، ملک میں ساز گار حالات کی ضرورت ہے مل بیٹھنا چاہیے ، انہوں نے کہا سرمایہ کاری کی آمد اچھی خبر ہے ، ملک میں ڈیڈ لاک کا کوئی ماحول نہیں ، سسٹم کے لئے کوئی خطرات نہیں ،ہم نے ہمیشہ مفاہمت اور ڈائیلاگ کی سیاست کی اب بھی اس کے لئے سرگرم ہیں ۔ یوسف رضا گیلانی نے ٹاؤن شپ کالج روڈ پر واٹر فلٹر یشن پلانٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے انہوں نے کہا سیاست ہمارا پیشہ نہیں تھا ہمارے آباؤ اجداد تو تعلیم اور فلاحی کام کرتے تھے ، انہوں نے کہا صاف پانی کا پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ ہے ،صاف پانی کی عدم فراہمی سے بیماریاں جنم لیتی ہے ،عوام کو ریلیف دینا اور دہلیز پر سہولیات کی فراہمی ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا ہم نے کبھی نہیں کہاں ہم حکومت کے ساتھ نہیں ہیں ،ہر اچھے کام میں حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں، قومی اسمبلی میں ہر بل پاس ہوگا تو ہمارے ووٹ سے ہوگا ،آئندہ بجٹ میں عوام کو ریلیف ملنا چاہیے ۔انہوں نے کہا ملک کے مختلف حالات ہیں ۔

ہمارا دہشتگردی سے مقابلہ ہے ،ملک عدم استحکام کا شکار ہے ، اس وقت تمام سیاسی لیڈروں کا ایک پیج پر ہونا ضروری ہے ،انہوں نے کہا ہم مذاکرات کے حق میں ہیں مگر پی ٹی آئی والے کس سے مذاکرات کرنا چاہتے یہ انہوں نے طے کرنا ہے ،ہم ہر اچھے کام میں حکومت کے ساتھ ہیں، وزارتیں لینے کے حوالے سے پارٹی میں مشاورت جاری ہے ۔انہوں نے کہا نیشنل سکیورٹی میٹنگز میں پیپلز پارٹی ہمیشہ بیٹھتی رہی ہے ،اس وقت بھی بیٹھتی رہی ہے جب بانی پی ٹی آئی کی حکومت تھی، ان میٹنگز میں بانی پی ٹی آئی خود نہیں بیٹھتے تھے لیکن ہم بیٹھتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ جب ان کی حکومت تھی تو انہوں نے گندم کی سپورٹ پرائس بڑھائی تھی، ہم نے گندم بین الاقوامی قیمت پر کسانوں کو دی تھی، اس وقت دو سیلاب آئے تھے ، اس کے باوجود ہماری حکومت نے بہترین کارکردگی دکھائی، ہماری کپاس، چینی، گندم اور چاول برآمد ہوتے تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اور سینٹرل ایشیا میں ہماری گندم سمگل ہوتی تھی، ہم نے گندم کی عالمی منڈی کے مطابق قیمت لگا کر گندم برآمد کی، اس گندم کی سمگلنگ بھی رک گئی اور کاشتکاروں کو بھی فائدہ ہوا۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اب جو مسئلہ درپیش آیا ہے کہ گندم پر مڈل مین فائدہ اٹھا رہا ہے ، اس حوالے سے انکوائری جاری ہے ، انکوائری رپورٹ جب آئے گی تو میڈیا سے شیئر کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم تمام اچھے کاموں میں حکومت کو سپورٹ کریں گے ، حکومت کی پیٹھ میں چھرا نہیں گھونپیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسانوں کے حق میں ہے ، جب بجٹ کے خدوخال بنیں گے تو پیپلز پارٹی اپنی اس پالیسی کے مطابق حکومت کو مشورہ دے گی،جو بھی بجٹ پیش کرے وہ نوجوان اور کسان دوست ہونا چاہیے ۔قائم مقام صدرسید یوسف رضا گیلانی نے پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما حافظ غلام محی الدین کی رہائش گاہ گلبرگ بھی گئے ۔غلام محی الدین نے اس موقع پرکہا کہ آج آصف علی زرداری کی فہم و فراست کی وجہ سے پیپلز پارٹی ملک بھر کے تمام آئینی عہدوں پر ذمہ داریاں سنبھال چکی ہیں۔ یوسف رضا گیلانی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جیالوں کو مایوس نہیں کرے گی۔ادھر وزیراعظم شہباز شریف سے پیپلز پارٹی کے وفد نے اتوار کو ملاقات کی اور ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پرتبادلہ خیال اور مالی سال25-2024 کے بجٹ پر مشاورت کی ۔ وزیر اعظم سے ملاقات کرنے والے وفد میں راجہ پرویز اشرف ، سید نوید قمر ، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور شیری رحمان شامل تھے ۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے پیپلز پارٹی کے وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔وزیراعظم نے پیپلزپارٹی کو ایک بار پھروفاقی کابینہ میں شمولیت کی دعوت دیدی جبکہ پی پی پی رہنماؤں نے موقف اختیار کیا کہ شمولیت کا حتمی فیصلہ آصف زرداری اوربلاول بھٹو کریں گے ، وفد نے سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز کی فراہمی تیز کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے پیپلز پارٹی کے وفد کو مطالبات پر مشاورت کی یقین دہانی کرائی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں