آپریشن عزم استحکام محدود،صرف دہشتگرد نشانہ، میرے غیر ملکی دورے کے بعد آغاز ہوگا:وزیر اعظم

آپریشن عزم استحکام محدود،صرف دہشتگرد نشانہ، میرے غیر ملکی دورے کے بعد آغاز ہوگا:وزیر اعظم

لاہور (سلمان غنی) وزیراعظم شہباز شریف نے آ پریشن عزم استحکام کو پاکستان کی بقا سلامتی اور استحکام کیلئے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں سیاسی مہم جوئی ترک کر کے ریاستی مفادات کو ترجیح دینا ہوگی۔

ہم اس حوالہ سے تمام سٹیک ہولڈرز کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔ اپوزیشن کے تحفظات بھی دور کر رہے ہیں یہ آ پریشن محدود اور نتیجہ خیز ہوگا اور اس کا نشانہ صرف دہشت گرد اور دہشت گردی ہوگی، کوئی بھی نقل مکانی خارج از امکان ہے ، ہم نے آگے کی طرف بڑھنا اور ترقی کی منازل طے کرنا ہیں تو سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر بڑے فیصلے کرنا ہوں گے ۔ وہ دنیا نیوز سے خصوصی بات چیت کرر ہے تھے ،انہوں نے واضح کہا کہ آ پریشن عزم استحکام کا آغاز ان کے وسط ا یشیائی ممالک کے دورہ کے بعد ہوگا۔ ان کی وطن واپسی کے بعد اس پر پیش رفت ہوگی اور میں یقین دلاتا ہوں کہ یہ پیش رفت نتیجہ خیز ہوگی ،اگر چین سمیت دوست ممالک بڑی سرمایہ کاری کے ذریعے ہم پر اعتماد کر رہے ہیں تو ہمیں ان کے اعتماد پر پورا اترنا ہے اور پاک سرزمین کو دہشت گردی اور شدت پسندی سے پاک کرنا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے کسی اگر مگر کے بغیر اس جنگ کو جیتناہے اور ان عوامل کو تلاش کرنا ہے کہ جس بنا پر ماضی میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ نتیجہ خیز نہ ہوئی اور اب ہم آپریشن عزم استحکام میں بھی یہ دیکھ رہے ہیں کہ ماضی میں اس جنگ کو نتیجہ خیز کیونکر نہ بنایا جا سکا۔ہم پاکستان میں ایسے حالات اور سازگار ماحول طاری کرنے میں کامیاب ہوں گے جس میں ملک میں معاشی بحالی اور ترقی کا عمل آگے بڑھ سکے ۔

شہباز شریف نے اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت کے حوالے سے واضح کیا کہ سیاسی معاملات ہمیشہ میل ملاقات اور ڈائیلاگ کے ذریعہ آگے بڑھتے ہیں۔ اپوزیشن کاحکومت کے ساتھ مل بیٹھنا خود ان کے اپنے حق میں بھی بہتر ہوگا، یہ کیسے سیاسی لوگ ہیں جو حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں ، مذاکرات یا ڈائیلاگ سے خوف کھاتے ہیں۔ میں ہمیشہ سے قومی مفادات کو سیاسی مفادات سے بالاتر سمجھتا ہوں، میں نے پی ٹی آئی دور کے آغاز پر اس جذبہ کے تحت اس وقت کے وزیراعظم کو چارٹر آف اکانومی کی دعوت دی تھی لیکن شاید ڈائیلاگ ان کی سیاست کا حصہ نہیں رہا ۔بڑے ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں۔ سٹاک ایکسچینج اپنے عروج پر ہے میں تسلیم کرتا ہوں کہ مہنگائی کے باعث عام آدمی پریشان ہے مگر وقت گزرنے کیساتھ مہنگائی میں کمی آئے گی، روزگار کے مواقع بڑھیں گے ، انہوں نے اپنے دورہ تاجکستان اور قازقستان کو دوطرفہ تعلقات ، خطہ کی صورتحال خصوصاً افغانستان کے حالات اور معاشی معاملات کے حوالہ سے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ شنگھائی کانفرنس معاشی معاملات اور علاقائی صورتحال میں اہم ہوگی اور عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کے عمل میں دوطرفہ تعلقات خصوصاً معاشی معاملات کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ بہت سے مسائل کی وجہ سے ہمارے معاشی معاملات ہیں ،اگر ہم معیشت میں استحکام لا کر آگے بڑھنے کی پوزیشن میں ہوں گے تو بہت سے مسائل از خود دم توڑ جائیں گے اور میں یقین سے کہتا ہوں کہ ہم معیشت بارے سنجیدہ اقدامات پر عمل پیرا ہوں گے تو ہم استحکام کی منزل پر پہنچ سکتے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں