آئینی ترمیم کے مسودے میں تبدیلیاں ہونگی،منظوری کے بعد نئے طریقہ کار سے چیف جسٹس کی تقرری ہوگی:وزیر قانون

آئینی ترمیم کے مسودے میں تبدیلیاں ہونگی،منظوری کے بعد نئے طریقہ کار سے چیف جسٹس کی تقرری ہوگی:وزیر قانون

اسلام آباد (نامہ نگار،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے آئینی ترمیم کے مسودے میں تبدیلیاں ہونگی ، منظور ی کے بعد نئے طریقہ کار سے چیف جسٹس کی تقرری ہوگی،وفاقی کابینہ کا اجلاس آج اڑھائی بجے ہوگا جس میں 26 ویں آئینی ترمیم پر وفاقی وزرا اپنی رائے دیں گے جس کے بعد کابینہ اس کی منظوری دے گی ۔

رات گئے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر غور کیا گیا۔ اجلاس وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیراعظم چیمبر میں ہوا، تمام وفاقی وزرا ، اٹارنی جنرل منصور عثمان، اسحاق ڈار، اعظم نذیر تارڑ اور محسن نقوی بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں موجود تھے ۔ کابینہ اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم تارڑ نے بتایا کمیٹی نے جو ڈرافٹ منظور کیا تھا وہ کابینہ کے سامنے رکھاگیا ، پارلیمانی کمیٹی میں ڈرافٹ کو حتمی شکل دی گئی، کابینہ کا اجلاس آج دوپہر ڈھائی بجے دوبارہ ہوگا، بعض تبدیلیوں کے بعد کابینہ سے ترمیمی بل کی منظوری لی جائے گی۔وزیر قانون نے کہا مولانا فضل الرحمن کو بھی ڈرافٹ کا حصہ بنایا گیا،بعض تبدیلیوں کے بعدکابینہ سے ترمیمی بل کی منظوری آج لی جائے گی،کابینہ کو پوری طرح بریف کردیا گیا۔

انہوں نے کہا چار ہفتوں سے تواترسے کام جاری ہے ،سپیکر نے خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی جس کے اجلاسوں میں پارلیمان کے دونوں ایوانوں کی تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈر اور اراکین شرکت کرتے رہے وہاں پر 22 سے 23 اراکین بھی آئے ، ڈرافٹ کا ایک خاکہ آیا ، پھر مشاورت کے بعد مسودے کو ایک باقاعدہ شکل دی گئی، بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمن سے کراچی میں ملاقات کی پھر نوازشریف کی رہائشگاہ پر دوسری ملاقات ہوئی، کچھ تجاویز مولانا فضل الرحمن کی تھیں انہیں بھی ڈرافٹ کا حصہ بنایا گیا ۔انہوں نے کہا وزیراعظم باہمی مشاورت پر یقین رکھتے ہیں سیاسی یکجہتی دکھانے کیلئے یہ بھی امکان ہے کہ یہ ترامیم کسی سیاسی جماعت کی جانب سے پارلیمان میں پیش کی جائیں ۔ انہوں نے کہا آئینی بینچز قائم ہونے ہیں ، ججز کی تعیناتی کو بہتر کرنے اور احتساب کے عمل کو شفاف بنانے کیلئے ٹائم لائن دی گئی ہے تو اس کے ساتھ دو سیکرٹریٹ بھی قائم کرنے کی شق آئین میں شامل کی ہے ۔ان کا کہناتھا مولانا فضل الرحمن نے خواہش ظاہر کی کہ بل میں اتنی اچھی چیزیں کہ ان کی بھی خواہش ہے وہ یہ بل اسمبلی میں پیش کریں ۔

دوسری طرف وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے پی ٹی آئی کی کوشش ہے مولانا صاحب کو چکر دے ،کابینہ کی رائے تھی جس مسودہ پرمولانا کے ساتھ اتفاق رائے پیدا ہوا وہ پیش ہو جبکہ متفقہ مسودہ سامنے نہ آنے کی صورت میں حکومتی مسودہ سامنے لانے کی رائے موجود تھی،امید ہے مولانا اپنے مسودے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ،پی ٹی آئی نہ مانی تومولانا اپنا مسودہ خود پیش کریں گے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا نے کہا آج ہی 26 ویں آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کروایا جائے گا۔ پہلے ترمیم کا مسودہ سینیٹ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا وہاں سے منظور ہونے کے بعد مسودہ قومی اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا۔ انہوں نے کہا ہم مولانا فضل الرحمن کی اس خواہش کی تعریف کرتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو آئینی ترمیم پر متفق کیا جائے ۔ ہماری نیک خواہشات ان کے ساتھ ہیں ۔ رانا ثنا اللہ نے کہا انہیں امید نہیں کہ پی ٹی آئی آئینی ترمیم پر متفق ہو جائے گی،مولانا شروع سے ہی نہ کسی کو لانے کے حق میں ہیں نہ کسی کوروکنے کے حق میں ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں