وفاقی کا بینہ:جج پالیسی منظور،پاور سیکٹر میں ریلیف کیلئے بڑاونٹر پیکیج لارہے:شہباز شریف

وفاقی کا بینہ:جج پالیسی منظور،پاور سیکٹر میں ریلیف کیلئے بڑاونٹر پیکیج لارہے:شہباز شریف

اسلام آباد (نامہ نگار ،اے پی پی،دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی کابینہ نے وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی سفارش پر حج پالیسی 2025 کی منظوری دے دی ۔منگل کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔

 اجلاس میں وفاقی کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ سال 2025 میں پاکستان کا حج کوٹہ 179210ہو گا جسے حکومت اور نجی شعبے میں ففٹی ففٹی کے تناسب سے تقسیم کیا جائے گا جب کہ سرکاری حج پیکیج 10لاکھ 65 ہزار سے 10 لاکھ 75 ہزار کے درمیان ہوگا۔ حج پالیسی کے تحت 12 سال سے کم عمر بچوں کو اس سال حج کے حوالے سے سفر کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ حکومتی کوٹے کے حوالے سے کمپیوٹرائزڈ بیلیٹنگ کی جائے گی۔ 1000 نشتیں ہارڈ شپ کیسز کے لئے مختص ہوں گی۔ 300 نشستیں مزدوروں یا کم آمدنی والے ملازمین جو کہ ورکرز ویلفیئر فنڈ یا ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوٹ سے رجسٹرڈ ہوں گے ، کے لئے مقرر کی گئی ہیں ۔ روڈ ٹو مکہ کی سہولت اسلام آباد اور کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر دستیاب ہو گی۔ حج گروپ آرگنائزرز وزارت مذہبی امور کے ساتھ سروس پرووائیڈر معاہدے پر دستخط کریں گے اور خدمات کی فراہمی کے حوالے سے ان آرگنائزرز کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا حجاج کو بہتر سہولیات کی فراہمی کی نگرانی کے حوالے سے اس مرتبہ ناظم کا نیا عہدہ قائم کیا گیا ہے ۔ ہر 100 حجاج کے لیے ایک ناظم مقرر ہو گا۔ ان ناظمین کا انتخاب ویلفیئر سٹاف میں سے ہی کیا جائے گا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ دوارن حج انتقال اور زخمی ہونے والوں کے لئے معاوضہ بڑھایا گیا ہے ۔

انتقال کرنے والے حجاج کے لواحقین کو 10 سے 20 لاکھ روپے جبکہ زخمی ہونے والوں کو 10 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ حجاج کی سہولت کے لئے خصوصی حج مینجمنٹ ایپلی کیشن بنائی گئی ہے اور حجاج کی تربیت کے حوالے بھی خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ وفاقی کابینہ نے حج بیلٹنگ میں ایسے افراد کو ترجیح دینے کی ہدایت کی جو پہلی مرتبہ حج کی ادائیگی کریں گے ۔ وفاقی کابینہ نے ہدایت کی کہ حجاج کو بہترین سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ حج پالیسی میں سپانسرشپ سکیم بھی منظور کی گئی ہے ۔ طویل دورانیے کا حج 38 سے 42 اور مختصر دورانیے کا حج 20 سے 25 روز پر محیط ہو گا، عازمین حج کے لیے سعودی حکومت سے منظور شدہ ویکسین لازمی قرار دی گئی ہے ۔وفاقی کابینہ نے وزارت منصوبہ بندی کی سفارش پر سعید اقبال، معظم احمد، مدیحہ خالد، عثمان حیدر اور محمد سجاد فاروقی کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے بورڈ میں بطور پرائیویٹ ممبر تقرری کی بھی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ و محصولات کی سفارش پر فارن کمرشل فنانسنگ فیسیلٹی کی لندن انٹر بینک آفرڈ ریٹ( LIBOR )سے سکیورڈ اوور نائٹ فنانسنگ ریٹ( SOFR )پر منتقلی کے معاہدے کی بعد از وقوع /دستخط توثیق کی۔ وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کی سفارش پر جموں و کشمیر سٹیٹ پراپرٹی بجٹ برائے مالی سال 2024-25 اور وزارت بحری امور کی سفارش پر بحری جہازوں کی درجہ بندی کی سرٹیفیکیشن کے حوالے سے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پورٹس اینڈ شپنگز ، کراچی اور بحریہ کلاسیفکیشن سوسائٹی کے درمیان معاہدے کی بھی منظوری دے دی گئی ۔

اسلام آباد (نامہ نگار ،اے پی پی)وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے معیشت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے بہت مثبت  اشارے اور مواقع مل رہے ہیں، ان سے استفادہ کرنا ہم پر منحصر ہے ، پالیسی ریٹ کم ہونے سے قرضوں کے حجم میں بھی بڑی کمی آئے گی ہے ، پاور سیکٹر میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے ایک بڑاونٹر پیکیج لایا جا رہا ہے ، معیشت کو ترقی دے کر روزگار ، برآمدات بڑھانا اور پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑاکرنا ہے ۔منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا مرکزی بینک نے گزشتہ روز پالیسی ریٹ میں اڑھائی فیصد کمی کی ہے ، اس سے ہمارا پالیسی ریٹ 22فیصد سے کم ہو کر 15 فیصد پر آگیا ہے ، یہ کاروبار ، صنعتوں ، زراعت ، برآمدات اور تجارت کے لئے انتہائی خوش آئند ہے اور اس کے نتیجے میں لوگ اپنے اکاؤنٹس سے پیسہ نکال کر سرمایہ کاری کریں گے جس سے روزگار ، پیداوار اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا پالیسی ریٹ میں کمی سے پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو گا ، اسی طرح آگے بڑھتے رہیں تو ہماری معیشت مستحکم ہو گی اور تیزی سے ترقی کرے گی۔ وزیراعظم نے کابینہ کو بتایا پاکستان کا وفد ان کے سعودی عرب کے دورے کے تناظر میں روانہ ہو گیا ہے ۔برادر ممالک سعودی عرب اور قطر کا دورہ انتہائی مفیداور تعمیری رہا۔ سعودی ولی عہد نے ملاقات میں پاکستانی عوام کے لئے نیک خواہشات کااظہار کرتے ہوئے تیزی سے فیصلے کرنے کی ضرورت پر زور دیاتھا۔

وزیراعظم نے کہا ہنر مند نوجوانوں کی سعودی عرب اور قطر میں بڑی مانگ ہے ، بالخصوص آئی ٹی کے شعبے میں بڑی کھپت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بزنس ٹو بزنس معاہدوں پر پیشرفت ہو رہی ہے ہمیں اس سلسلہ میں تیزی سے کام کرنا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا آذربائیجان کے ساتھ 2 ارب ڈالر کے ایم او یوز پر آگے بڑھنے کا وقت بھی آگیا ہے ۔ آذربائیجان کے صدر نے پیشرفت کاپیغام بھیجا ہے اس پر ہم جلد عملدرآمد کریں گے ۔وزیراعظم نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے قرضوں کے حجم میں 1300 ارب روپے کمی آئے گی اور آنے والے وقتوں میں مالیاتی گنجائش ملے گی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کاروباری لوگوں کی عزت اور تکریم کی جائے اور ان کا حوصلہ بڑھایا جائے ، اسی سے معیشت مضبوط ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا پاور سیکٹر میں ونٹرپیکیج لایا جا رہا ہے ۔ عام آدمی کو ریلیف اور معیشت کو ترقی دینی ہے ۔ روزگار کے مواقع اور برآمدات میں اضافہ کرنا ہے ۔ یہ کٹھن اور طویل سفر ہے لیکن وہی قومیں آگے بڑھتی اور کامیابی حاصل کر تی ہیں جو فیصلہ کرلیں کہ جو بھی حالات ہوں ہم ان کا سامنا کریں گے ۔ پھر اﷲتعالٰی بھی کامیابی عطا کرتے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف سے ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ملاقات کی۔

ایرانی وزیر خارجہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور صدر مسعود پیزشکیان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان کے ایران کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات میں مشرق وسطیٰ کی تشویشناک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت، بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی اور سب سے بڑھ کر فلسطینی عوام کو خودارادیت کے ناقابل تنسیخ حق، جس کی انہیں اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کی ضمانت دی گئی ہے ،کی فراہمی پر بھی زور دیا۔ وزیر اعظم نے 26 اکتوبر کو ایران پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کا اعادہ کیا۔ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستان کے اصولی مؤقف پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا ۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے سرینہ چوک منصوبہ 2 ماہ اور ایف نائن منصوبہ 3 ماہ میں مکمل کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے یہ اسلام آباد اور گردونواح کی خوشحالی و ترقی کے منصوبوں کا آغاز ہے ، اسلام آباد کو مزید خوبصورت بنا کر اسے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جناح ایونیو نائنتھ ایونیو انٹرسیکشن اور سرینہ چوک کنونشن سنٹر انٹرسیکشن کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں