5سالہ قومی اقتصادی منصوبہ اڑان پاکستان شروع:پائیدار ترقی کیلئے سستی بجلی ،کم ٹیکسز ضروری منموہن نے نواز شریف کا اصلاحاتی ایجنڈا اپنا کر ملک کو ترقی دی:شہباز شریف

5سالہ قومی اقتصادی منصوبہ اڑان پاکستان شروع:پائیدار ترقی کیلئے سستی بجلی ،کم ٹیکسز ضروری منموہن نے نواز شریف کا اصلاحاتی ایجنڈا  اپنا کر ملک کو ترقی دی:شہباز شریف

اسلام آباد(نامہ نگار،نمائندہ دنیا،دنیانیوز، نیوز ایجنسیاں)وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کی پائیدار ترقی کے حامل پانچ سالہ قومی اقتصادی منصوبہ اڑان پاکستان کا افتتاح کر دیا اور کہا پائیدار ترقی کیلئے سستی بجلی ،کم ٹیکسز ضروری ہیں۔

منموہن نے نواز شریف کا اصلاحاتی ایجنڈا اپنا کر ملک کو ترقی دی، ہم نے حکومت گرا کر معیشت ڈبو دی، وزیرخزانہ اورنگزیب نے کہا اقتصادی ٹرانسفرمیشن پلان کے  تحت 2028 تک جی ڈی پی کی شرح 6 فیصد،سالانہ 10 لاکھ اضافی ملازمتیں ،60 ارب ڈالرکی برآمدات مطمح نظر ہے ۔مقامی طور پر تیار کردہ تاریخی قومی اقتصادی پلان 2024-2029 اڑان پاکستان پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا آج ایک عظیم دن ہے جب ہم اڑان پاکستان پروگرام کا آغاز کر رہے ہیں جو اقتصادی نمو اور اقوام عالم میں کھوئے ہوئے مقام کے حصول کے لیے ایک بڑے سفر کا ایک آغازہے ، ہم نے سوچ اور اقدامات کی یکسوئی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے ۔ ہدف شدہ سرمایہ کاری اور اصلاحات کے ذریعے اقتصادی نمو کو فروغ دیا جائے گا،پانچ سالہ منصوبہ میں آئی ٹی، زراعت، برآمدات اور کان کنی اور معدنیات کے شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور اس کی کامیابی قومی و سیاسی ہم آہنگی اورسیاسی جماعتوں، اداروں اور عوام سمیت تمام فریقین کی اجتماعی کاوشوں کے ساتھ منسلک ہے ۔

حکومت اور ادارے ایک پیج پر ہیں، بہت وسوسے ہیں لیکن دعاگو ہوں مستقبل میں شراکتداری اسی طرح چلتی رہے ،سیاسی کیریئر میں جنرل عاصم منیر جیسا آرمی چیف نہیں دیکھا، گزشتہ دور حکومت میں میری چارٹر آف اکانومی کی پیشکش کو حقارت سے ٹھکرایا گیا، اب آئے روز دھرنا دیا جاتا ہے جس سے روزانہ 190 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے ، عالمی برادری کے تعاون سے مائیکرواکنامک استحکام آیا، بجلی خطے کی نسبت مہنگی ہے ، توانائی شعبے کا گردشی قرضہ 55 سو ارب روپے ہو چکا، اشرافیہ کو قربانی دینا ہو گی آئی پی پیز 10 گنا زیادہ منافع لے چکے ، مقامی صنعت آؤٹ ڈیٹڈ ہو چکی، پالیسی ریٹ میں مزید 8 فیصد کٹوتی کی گنجائش ہے ،چیلنجز کے باوجود ہم نے میکرو اکنامک استحکام حاصل کر لیا لیکن یہ ابھی آغاز ہے ، مہنگی بجلی سے پائیدار ترقی کا ہدف ممکن نہیں، اڑان پاکستان کا محور ملکی برآمدات کا فروغ ہے ، نوجوانوں کو ہرممکن سہولیات فراہم کریں گے ، آئی ٹی شعبے کے فروغ کیلئے تمام وسائل فراہم کریں گے ، پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے تو ٹیکسز کو بھی کم کرنا ہوگا،میرا بس چلے تو ٹیکس کم کر دوں۔

ان شااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو گا، آخری نو ماہ کا سفر بے پناہ مشکل تھا،روڑے اٹکانے کیلئے آئی ایم ایف کو خطوط لکھنے سے بڑی زیادتی کیا ہو سکتی ہے ،ماضی کی حکومت نے بجلی کے شعبے میں دو کھرب روپے کا خسارہ کیا، بجلی چار کھرب کی بنا کر دو کھر ب میں بیچیں گے تو خسارہ کس کے کھاتے میں جائے گا ،ماضی کی حکومت نے دوست ممالک سے بھی تعلقات خراب کئے اور ملک کو سفارتی تنہائی کی طرف بھی دھکیلا،ایک دوست ملک کی جانب سے مجھے بتایا گیا کہ ایک ارب ڈالر قرضہ مانگا گیا تاہم وہ آدھا ارب دینے پر راضی ہوا تاہم سخت لہجے کے ساتھ جو رقم مل رہی تھی وہ بھی ٹھکرائی گئی،فخر سے سر اٹھا کر چلنا چاہتے ہیں تو قرضوں کے بوجھ سے ملک کو نکالنا پڑیگا ۔وزیر خزانہ اورنگزیب نے کہا اڑان پاکستان پروگرام کے تحت 2028 تک جی ڈی پی کی شرح کو 6 فیصد،سالانہ 10 لاکھ اضافی ملازمتیں پیداکرنے اور 60 ارب ڈالرکی برآمدات ہمارا مطمح نظرہے ، پلان کے تحت نجی سرمایہ کاری میں اضافہ کیاجائیگا، اقتصادی اصلاحات کے عمل کومکمل جائیگا، کاروباری لاگت میں کمی لائی جائیگی۔

مارکیٹ کی بنیادپربراہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ کیاجائیگا، ایف بی آر میں تبدیلیاں کی جائینگی، توانائی کے شعبہ کومعقول بنایا جائیگا،برآمدات میں اضافہ کیا جائیگا، ٹیرف میں کمی لائی جائیگی، اوسط ٹیرف کوآئندہ تین برسوں میں 19.5فیصدکی سطح سے کم کرکے 13فیصدکیا جائیگا،سرکاری اخراجات میں کمی کے طریقہ کارکومنظم بنایا جائیگا، گزشتہ 5ماہ میں قرضوں کی ادائیگی کے اخراجات میں کمی لائی گئی ہے ،ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح کوعالمی معیارکے مطابق لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے ،ٹیکس لیکجز میں کمی لائی جائیگی، نجکاری کے عمل میں تیزی لائی جائیگی، وفاقی حکومت کے رائٹ سائزنگ کے عمل کوکامیابی کے ساتھ مکمل کیاجائیگا، پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کوفروغ دیا جائیگا۔ وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا امن و استحکام، سیاسی استحکام، دس برسوں تک پالیسیوں پر عملدرآمد، اصلاحات کے ایجنڈے پر عملدرآمد کیے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے ، سو برس مکمل ہونے پر 2047 تک ملکی اکانومی کو 30کھرب ڈالر تک بڑھانا ہے ،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا پاکستان کے پاس 100 کھرب ڈالر کے مختلف ذخائر موجود ہیں 2013 سے 2017 تک ملکی معیشت میں استحکام کے باعث آئی ایم ایف سے آخری پروگرام کیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے عدم استحکام آیا۔

اڑان پاکستان قومی ترقی کا ایک جامع اور متوازن پروگرام ہے ،وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مقرر کردہ اہداف پورے ہوں گے ، یکسو اور متحد ہو کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ، وہ دن دور نہیں جب پاکستان عالمی معیشتوں کی صف میں کھڑا ہو گا ۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا اڑان پاکستان میڈ ان پاکستان معاشی اصلاحات کا ایجنڈا ہے ، ملک ڈیفالٹ سے استحکام کی طرف آیا اور اب استحکام سے ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے ، معاشی اصلاحات کے ایجنڈے میں پاکستان کے عوام کے لئے خوشخبریاں ہوں گی۔خیال رہے پلاننگ کمیشن کے اڑان پاکستان کے تحت 2029 تک جی ڈی پی کی شرح کو 6 فیصد تک لے جانے ،فی کس آمدنی کو 2405 ڈالر پر پہنچانے ، کرنٹ اکاؤنٹ جی ڈی پی کا 1.2 فیصد سرپلس، آئی ٹی برآمدات 10 ارب ڈالر بڑھانے ، سرمایہ کاری کو جی ڈی پی کے 17 فیصدلانے ، برآمدات کو 63 ارب ڈالر تک بڑھانے ،ترسیلات زر 39.8 ارب ڈالر، ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 13.5 فیصد تک لے جانے ، سرکاری قرضوں کو جی ڈی پی کے 60 فیصد تک رکھنے ، تعلیم پر جی ڈی پی کا 4 فیصد خرچ کرنے ، پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 23.54 مکعب ملین فٹ تک بڑھانے ، پانی استعمال کرنے کی صلاحیت 40 فیصد سے بڑھا کر 70 فیصد کرنے ، الیکٹرک وہیکل کو 25 فیصد تک بڑھانے ، غربت کی شرح 21.4 فیصد سے کم کر کے 12 فیصدکرنے ، 100 فیصد آبادی کو پینے کیلئے بہتر پانی کی فراہمی ، پرائمری سکولز میں انرولمنٹ کو 64 فیصد سے بڑھا کر 72 فیصد کرنے اور ٹوائلٹ کی سہولت کو 68 فیصد سے بڑھا کر 80 فیصد کرنے جیسے اہداف شامل کئے گئے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں