وفاقی حکومت گزشتہ دو انتخابات اور دھرنوں کی پارلیمانی کمیٹیوں سے تحقیقات کیلئے تیار:مذاکرات کریں:شہباز شریف:جوڈیشل کمیشن بنائیں:تحریک انصاف

وفاقی حکومت گزشتہ دو انتخابات اور دھرنوں کی پارلیمانی کمیٹیوں سے تحقیقات کیلئے تیار:مذاکرات کریں:شہباز شریف:جوڈیشل کمیشن بنائیں:تحریک انصاف

اسلام آباد(نامہ نگار)وفاقی حکومت گزشتہ دو انتخابات اور دھرنوں کی پارلیمانی کمیٹیوں سے تحقیقات کیلئے تیار ہوگئی، وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کوایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا پارلیمانی کمیٹی 2018 اور 2024کے الیکشن کی تحقیقات، 26 نومبر اور 2014دونوں دھرنوں کا بھی احاطہ کرے۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

ہم نے سازگارماحول دیا یہ بھاگ رہے ، اپنے گریبان میں جھانکیں،2018 میں پی ٹی آئی نے بھی جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے پس منظر سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ان کی مذاکرات کی پیش کش قبول کرتے ہوئے سپیکرقومی اسمبلی کے توسط سے کمیٹی کی تشکیل کے بعد بات چیت شروع کی، سازگار ماحول دیا،کمیٹی نے کہا کہ مطالبات لکھ کردئیے جائیں جن کا جواب بھی تحریری دیا جانا تھا لیکن مقررہ تاریخ سے قبل ہی پی ٹی آئی مذاکرات سے بھاگ گئی، کمیٹی نے ان سے بیٹھ کر بات کرنے کی درخواست کی جو نہیں مانی گئی۔ 2018کے الیکشن کے بعد جب ہم کالی پٹیاں باندھ کر ایوان میں داخل ہوئے تو عمران نیازی نے کہا کہ وہ ہائوس کی کمیٹی بنا رہے ہیں، ان کی بنائی گئی کمیٹی کا ایک آدھ اجلاس ہوا اس کے بعد وہ دن گیا اور آج کا دن آگیا ہے ، یہ اپنے گریبان میں جھانکیں، انہوں نے جوڈیشل کمیشن نہیں ہائوس کی کمیٹی بنائی تھی لیکن اس کی کارروائی کو بھی آگے نہیں بڑھایا،وزیراعظم نے پیش کش کی کہ پی ٹی آئی آئے ہم ہائوس کمیٹی کی کارروائی کو آگے بڑھانے کے لئے تیار ہیں۔

ہائوس کمیٹی 2018 اور 2024کے الیکشن کی تحقیقات کرے ، اسی طرح کمیٹی 26 نومبرکے دھرنے اور 2014کے دھرنے کا بھی احاطہ کرے ، ہم صد ق دل سے مذاکرات اور بات چیت کے لئے تیار ہیں تاکہ ملک آگے بڑھے نہ کہ ان کے پھیلائے گئے انتشار کے ہاتھوں ملک کا نقصان ہو، ملک مزید کسی نقصان کا متحمل نہیں ہوسکتا۔وزیراعظم نے شہید میجر حمزہ اسرار اورسپاہی نعیم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا خوارج اوردہشت گردوں کا مقابلہ کیا جائے گا۔ امن کے بغیرترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ وزیراعظم نے کابینہ کو بتایا کہ سٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کا اعلان کیا ہے جو میرے حساب سے کم ہے ۔وزیراعظم نے انسانی سمگلنگ سے سینکڑوں پاکستانیوں کی جانیں ضائع ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو بدنام کرنے والے کرپٹ عناصر کو کیفرکردار تک پہنچانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔دریں اثنا وفاقی کابینہ نے 2020 میں پارلیمنٹ میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے پائلٹس کے حوالے سے سابق وزیر کے بیان کا جائزہ لینے کے حوالے سے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی جو کہ مذکورہ مبالغہ آرائی پر مبنی بیان کے محرکات کا پتہ چلائے گی اور اس بیان کے نتیجے میں قومی ایئر لائن اور قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کا بھی تخمینہ لگائے گی۔

وفاقی کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر وفاقی حکومت کے زیر انتظام میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں صوبائی کوٹہ میں 25 فیصد کمی کرنے کی منظوری دے دی،جبکہ رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارش پر وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان اور وزارت سرحدی امور کے انضمام کے حوالے سے رولز آف بزنس، 1973 میں ترمیم منظور کرلی۔وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش پر آف دی گرڈ لیوی کیپٹو پاور پلانٹس آرڈیننس کی بھی منظوری دی،جبکہ مڈل ایسٹ گرین انیشی ایٹو کے چارٹر کی توثیق کر دی۔اس کے تحت 200 ملین ہیکٹرز زمینی رقبے کی بحالی کی جائے گی اور 50 ارب درخت اگائے جائیں گے ۔وفاقی کابینہ نے حکومت پاکستان اور یورپین یونین کے مابین ٹیرف ریٹس کوٹہ کی تقسیم کے حوالے سے معاہدے کی منظوری بھی دے دی جبکہ احتساب عدالت تھری اسلام آباد کی ری آرگنائزیشن کرنے اور اسے سپیشل کورٹ (سی این ایس۔III) اسلام آباد میں تبدیل کرنے کی منظوری دی۔وفاقی کابینہ نے جنرل منیجر انجینئرنگ کراچی پورٹ ٹرسٹ رئیر ایڈمرل حبیب الرحمٰن کو زیادہ سے زیادہ دو ماہ کے لیے چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ کا اضافی چارج دینے کی منظوری دی۔

علاوہ ازیں شہباز شریف سے وفاقی وزیر داخلہ و چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے ملاقات کی اور انہیں اپنے حالیہ دورہ امریکا اور اس دوران اہم امریکی حکام، کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں سے ملاقاتوں کے حوالے سے آگاہ کیا،محسن نقوی نے چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کی تیاریوں سے بھی آگاہ کیا ۔مزید برآں شہباز شریف سے چیئرمین شبیر دیوان کی قیادت میں پاکستان بزنس کونسل کے وفد نے ملاقات کی۔وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی میں قائم ہونے والے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم کی طرز پر تمام شعبوں میں عنقریب خودکار نظام قائم کیے جائیں گے ۔شہباز شریف نے انسداد پولیو مہم کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا وفاق اور صوبوں کے تعاون سے ہی ملک سے پولیو کا مکمل خاتمہ ممکن ہے ، ستمبر 2024 سے اب تک پولیو کیسز میں کمی انسداد پولیو مہم کے موثر ہونے کی سند ہے ۔ وزیراعظم سے چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے بھی ملاقات کی،نیول چیف نے وزیراعظم کو پاک بحریہ کی 9ویں امن مشقوں اور پہلے امن ڈائیلاگ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

اسلام آباد (دنیا نیوز)تحریک انصاف نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے مذاکرات کی دعوت اور پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش مسترد کردی، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ہماری حکومت کے خلاف چارج شیٹ بہت لمبی ہے ، وزیراعظم کی جانب سے آفر کو قبول نہیں کیا جاسکتا وزیراعظم کا بیان ہمارے مطالبات سے ہٹ کر ہے ، ہم نے اسیران کی رہائی اور دو واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے ، ہم نے مینڈیٹ کی تو ابھی بات بھی نہیں کی ہے ، وزیراعظم کی باتیں غیر متعلقہ ہیں۔دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے کہا ہاؤس کمیٹی بنانا یہ کوئی طریقہ نہیں ہے ، کمیشن پر لوگوں کا اعتماد ہوتا ہے ، ہاؤس کمیٹی بنانے کی تجویز کوئی بہتر نہیں ہے ، حکومت اگر مذاکرات پر سنجیدہ ہوتی تو کمیشن اب تک بن چکا ہوتا، ہماری قانون اور انصاف کی جنگ چل رہی ہے ، جیسے بھی ممکن ہو ہم قانون اور انصاف کے سامنے پیش ہوتے رہیں گے ۔ پی ٹی آئی کا مذاکرات کا دروازہ کھولنے کا مقصد تھا کہ ملک اس وقت سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے ، ملک کو سیاسی بحرانوں سے نکالنے کے لیے ہم مذاکرات کے لئے راضی ہوئے ، معاملات کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے حکومت کی نیک نیتی شامل ہونی چاہئے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں