نئے الیکشن نہیں پہلے فارم 47 پر بات چاہتے ہیں:حافظ نعیم
لاہور(سٹاف رپورٹر،آئی این پی)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن اور پی ٹی آئی نئے الیکشن کی بات کرتے ہیں اور ہم کہتے ہیں نئے الیکشن نہیں پہلے فارم 47 پر بات ہو۔پی ٹی آئی نے فارم 47 بارے موقف پر کمپرومائز کیا۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا 8 فروری قومی تاریخ کا بدترین دن ہے جس میں دھاندلی کے ریکارڈ ٹوٹے ، دھاندلی 2018 میں بھی ہوئی تھی آر ٹی ایس بٹھایا گیا تھا لیکن 2024 میں دھاندلہ ہوا ، سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے تھے ۔ کراچی میں اڑھائی ہزار ووٹ لینے والے کو 1 لاکھ ووٹ دے دئیے ، ایم کیو ایم کو ایک لاکھ ووٹ نہیں پڑا 22 قومی اسمبلی کی سیٹیں دے دیں، مولانا فضل الرحمن سے سوال بنتا ہے کہ انکے ساتھ دھاندلی کہاں ہوئی؟ کسی نے 35 سال لوٹ مار کی تو 35 سال کا حساب دے ، کسی نے ساڑھے 3 سال حکومت کی تو وہ اپنا حساب دے ۔ کے پی میں صرف پی ٹی آئی حکومت ہے باقی ہر جگہ پی ڈی ایم کی حکومت ہے ،سندھ کی یونیورسٹیوں میں بیوروکریٹ وائس چانسلرز کی تعیناتی مسترد کرتے ہیں اوراحتجاجی اساتذہ کے ساتھ ہیں۔
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے منصورہ میں پریس کانفرنس کے دوران 5فروری کو ملک بھر میں بھرپور یوم یکجہتی کشمیر منانے اور مہنگی بجلی، آئی پی پیز معاہدوں کیخلاف احتجاجی تحریک کے نئے روڈ میپ دینے کا اعلان کیا ہے ۔ انہوں نے کہا وہ مظفرآباد میں اتوار (آج)نکالی جانے والی بڑی کشمیر ریلی میں شرکت اور خطاب کرینگے جبکہ اگلے روز 3 فروری کو جماعت اسلامی کی میزبانی میں اسلام آباد میں قومی کشمیر کانفرنس ہوگی۔پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے ۔حکمرانوں نے اہل کشمیر کو بھلا دیا ۔ اسلام آباد کی ذمہ داری ہے کہ کشمیریوں کا مقدمہ پوری دنیا میں لڑے ۔انہوں نے کشمیریوں اور فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کو سلام پیش کیا اور کہا ہم انکے شانہ بشانہ ہیں۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے کسی ممکنہ امریکی پریشر میں نہ آئے بصورت دیگر قوم حکمرانوں کو نشان عبرت بنادے گی، انہوں نے آٹھ فروری کو قومی انتخابات میں منظم دھاندلی کیخلاف احتجاج کا بھی اعلان کیا اوراس عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ دنوں میں حق دو تحریک میں مزید تیزی لائی جائے گی۔ جماعت اسلامی پیکا قانون مسترد کرتی ہے اور صحافیوں کے ساتھ ہے ۔