"MSC" (space) message & send to 7575

…اور پاکستان جیت گیا

افواجِ پاکستان نے مسلسل بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے لیے آپریشن ''بنیان مرصوص‘‘ کا آغاز کیا اور دنیا کی جنگی تاریخ میں ایک ہی نہیں کئی نئے ابواب کا اضافہ کر دیا۔ اس سے پہلے بھارت کے غرور کا سر ''رافیل‘‘ کو گرا کر توڑا جا چکا تھا۔ فرانس کے اس عالمی شہرت یافتہ لڑاکا طیارے کو ریت کے تودے کی صورت زمین پر ڈھیر ہوتے دنیا بھر نے دیکھ لیا تھا۔ وزیراعظم نریندر مودی کو چند سال پہلے بالاکوٹ میں ہزیمت اٹھانا پڑی تھی‘ گرفتار ہونے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو پاکستان نے انتہائی فراخ دِلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چائے پلا کر بھارت کے حوالے کر دیا تھا۔ پوری دنیا نے یہ منظر دیکھا اور پاکستانی فضائیہ کے کارنامے کی داد دی تھی۔ مودی جی نے اس کے بعد ''رافیل‘‘ کی ضرورت محسوس کی۔ جلسہ عام میں اعلان کیا کہ یہ جہاز ان کی فضائیہ کے پاس ہوتا تو نقشہ دوسرا ہوتا۔ نو ارب ڈالر خرچ کر کے فرانس سے 36 ''رافیل‘‘ حاصل کیے گئے اور جناب مودی برتری کے نشے میں بدمست ہو گئے۔ یہی رافیل پاک فضائیہ کے ناقابلِ شکست شاہینوں نے مار گرایا تو دنیا ششدر رہ گئی۔ J10-Cکے اس کمال کا تصور تک نہیں ہو سکتا تھا‘ لیکن ایک بار پھر یہ بات ثابت کر دی گئی کہ مشین کے ساتھ ساتھ مشین کو چلانے والا ہاتھ بھی اہم ہوتا ہے۔ شاہینوں کا J10-C ''رافیل‘‘ جیسے ہاتھی پر بھاری پڑ جاتا ہے۔ J10-Cبنانے والی چینی کمپنی کے حصص کی قدر میں اضافہ ہو گیا اور ''رافیل‘‘ بنانے والی کمپنی زمین بوس نظر آئی۔ ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے... بھارت نے درجنوں اسرائیلی ساختہ ڈرون پاکستان میں داخل کر دیے تو انہیں ایک کے بعد ایک مار گرایا گیا۔ کم و بیش 59ڈرون ایک ہی دن میں تباہ کر کے اسرائیلی زعم کو بھی مٹی میں ملا دیا گیا۔ پاک فضائیہ کے ترجمان نے درست کہا کہ جو کچھ شاہینوں نے کر دکھایا ہے‘ وہ دنیا کے جنگی نصابوں میں پڑھایا جائیگا۔ بات یہاں ختم نہیں ہوئی‘ افواجِ پاکستان کے چوکس اور بیدار ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے برملا اعلان کیا کہ ابھی ہم نے جواب دینا ہے۔ انتظار کرو‘ ہم آ رہے ہیں۔ یعنی ہم چھپ کر وار نہیں کریں گے‘ جو اقدام ہو گا‘ جو جواب دیا جائے گا‘ ڈنکے کی چوٹ دیا جائے گا‘ دنیا اسے دیکھے گی‘ اور دشمن بھی انکار نہ کر پائے گا۔ آپریشن ''بنیان مرصوص‘‘ کا آغاز ہو گیا۔ قرآن کے اِن الفاظ کا مطلب ہے آہنی دیوار‘ اللہ پر یقین رکھنے والے اس کے نافرمانوں کے سامنے ''آہنی دیوار‘‘ کی صورت کھڑے ہوتے ہیں۔ اس دیوار سے ٹکرانے والا پاش پاش ہو جاتا ہے۔
اس آپریشن میں جو کچھ ہوا‘ اس نے بھی نئی تاریخ رقم کر دی۔ پانچ گھنٹے پانچ صدیوں پر بھاری پڑ گئے۔ برادرم حفیظ اللہ نیازی کے بقول: صدی کا تیسرا معجزہ ظہور پذیر ہوا۔ پہلا قیامِ پاکستان تھا کہ تمام تر سازشوں‘ رکاوٹوں اور مخالفتوں کے باوجود برصغیر کے مسلمانوں کا حقِ خود ارادیت تسلیم کرنا پڑا۔ برطانوی حکمران اور آل انڈیا کانگرس دونوں کو سر جھکانا پڑا۔ ہندوستان کے مسلمان اکثریت کے علاقوں پر مشتمل ایک نیا ملک‘ پاکستان‘ وجود میں آیا۔ تقسیم کے دوران روا رکھی جانے والی ناانصافیوں اور بے تدبیریوں سے قطع نظر طلوع ہونے والی ریاست دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت تھی۔ دوسرا معجزہ اس وقت رونما ہوا جب بے سر و سامان پاکستان نے ایٹمی قوت حاصل کر لی۔ سقوطِ ڈھاکہ کے بعد ذوالفقار علی بھٹو نے اس پروگرام کی بنیاد رکھی۔ انہیں ایوانِ اقتدار سے نکال باہر کرنے والے جنرل محمد ضیاء الحق نے اسے پایۂ تکمیل تک پہنچایا‘ اور ان کے سیاسی جانشین نواز شریف نے دھماکہ کر کے اسے واشگاف کر دیا۔ تیسرا معجزہ آپریشن ''بنیان مرصوص‘‘ کی صورت پیش آیا جب پانچ گھنٹوں میں ہندوستان کی جنگی صلاحیت پر انتہائی کاری ضرب لگائی گئی۔ فیصلہ کن برتری حاصل کر کے دکھائی گئی۔ پیشہ ورانہ مہارت‘ جدید ٹیکنالوجی اور ذہانت نے مل کر عظیم مظاہرہ کر دکھایا۔ بھارت کا ایئر ڈیفنس سسٹم تباہ ہوا۔ تھنڈر سپر سانک میزائلوں نے ڈیڑھ بلین ڈالر کے ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم کا بھرکس نکال دیا۔ ڈیجیٹل نظام درہم برہم ہوا۔ بی جے پی کی آفیشل ویب سائٹ سے لے کر بھارت کے دفاعی و تکنیکی ادارے سب ہیک کر لیے گئے۔2500سے زائد نگرانی کرنے والے سرکاری کیمرے گرفت میں لے لیے گئے۔ بھارتی ایئر فورس‘ مہاراشٹر االیکشن کمیشن اور دیگر اہم اداروں کا ڈیٹا افشا ہو گیا۔ بجلی کا 70فیصد نظام معطل ہوا۔ پورا سائبر اور مواصلاتی ڈھانچہ تباہ ہو گیا۔ متعدد زمینی اور فضائی تنصیبات تباہ کر ڈالی گئیں۔ دہرانگیاری میں توپ خانہ مٹا ڈالا گیا‘ براہموس میزائل کا ذخیرہ تباہ ہو گیا۔ اُڑی فیلڈ سپلائی ڈپو صفحہ ہستی سے مٹ گیا۔ بھمبر گلی میں بریگیڈ ہیڈ کوارٹر زمین بوس ہو گیا۔ پٹھان کوٹ‘ برنالہ‘ اکھنور‘ بٹھنڈا کے ہوائی اڈے ناکارہ بنا ڈالے گئے۔ لائن آف کنٹرول پر ماتم برپا ہوا۔ بھارتی چوکیاں ختم ہو گئیں۔ فضائی دفاع‘ بری فوج‘ ڈیجیٹل نظام‘ کمانڈ اینڈ کنٹرول‘ ہر محاذ پر بھارت کی جنگی طاقت کو مفلوج کر دیا گیا۔
یہ صرف ایک حملہ نہیں‘ کئی حملے تھے‘ ملٹی ڈومین وار فیئر (Multi-domain warfare) کا ناقابلِ یقین مظاہرہ۔ بھارت کے ساتھ جو کچھ ہو چکا وہ چھپائے نہیں چھپ رہا۔ پاکستان کو برباد کرنے کے اعلانات کر کے بھارتی عوام کو ورغلانے والے بھارتی میڈیا میں بھی لوگ پھٹ پڑے ہیں۔ وزیراعظم مودی کی صلاحیت اور قیادت پر سوال اُٹھا رہے ہیں۔ عالمی میڈیا بھی پاکستان کی برتری کا اعتراف کر رہا ہے۔
یہ تینوں معجزے جو ظہور پذیر ہوئے قومی اتحاد‘ یقینِ محکمہ اور عملِ پیہم کے نتیجے میں ممکن ہو سکے۔ پاکستان کا قیام بھی قومی اتحاد کا نتیجہ تھا‘ اس کا ایٹمی طاقت بن جانا بھی اسی یکسوئی کا اظہار تھا۔ ذوالفقار علی بھٹو اور ضیاء الحق ایک دوسرے کی ضد ہونے کے باوجود ایٹمی پروگرام کی طاقت بنے رہے۔ جنرل ضیاء الحق کے فولادی عزم نے جہاں افغانستان سے سوویت فوجوں کو پسپا ہونے پر مجبور کیا‘ وہاں پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی تکمیل کا سامان بھی کر لیا۔ آپریشن ''بنیان مرصوص‘‘ نے جو کر دکھایا ہے وہ پاکستان کے اداروں اور عوام کے اتحاد اور اعتماد کی بدولت وجود میں آیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام واقعہ کے فوراً بعد آزادانہ شفاف بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کرکے پاکستان کو اخلاقی برتری کے اعلیٰ مقام پر کھڑا کر دیا تھا۔ بھارت پاکستان پر الزام تو لگاتا رہا لیکن کوئی ثبوت پیش نہ کر کے شرمندہ ہوا۔ دنیا میں کوئی بھی ملک اس کی ہمنوائی پر تیار نہ تھا۔ پاکستان کی مسلح افواج نے پیشہ ورانہ مہارت حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی۔ برسوں دہشت گردی سے نبرد آزمائی میں ہزاروں جوانوں اور افسروں کی قربانیاں دے کر اس کے آہنی عزم میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔ پاک فضائیہ نے تربیت اور صلاحیت کے اعلیٰ معیار قائم رکھے۔ پاک بحریہ بھی پیچھے نہیں رہی۔ آج ثابت ہو گیا ہے کہ پاکستان کی فوجی قیادت‘ بعض جرنیلوں کی سیاست بازی کے باوجود ایک ناقابلِ تسخیر قوت ہے۔ پاکستانی افواج نے اپنے فرائض سے کوتاہی نہیں کی اور اپنے آپ کو فنِ حرب کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ رکھا ہے۔ فوجی سربراہوں کو سلام‘ سیاسی رہنماؤں کو سلام‘ اور پوری پاکستانی قوم کو سلام... قلم یہاں پہنچا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت سے جنگ بندی کا اعلان ہو گیا۔ بھارت سر نگوں ہوا‘ پاکستان کا سر اونچا ہوا۔ یہ جنگ بندی پاکستان کی فتح ہے۔ اس نے ثابت کر دکھایا کہ کشمیر‘ غزہ نہیں ہے۔ بھارت اسرائیل نہیں ہے۔ پاکستان ناقابلِ تسخیر ہے‘ اس کے ساتھ برابری کی سطح پر معاملہ کرنا ہو گا۔ پاکستان زندہ باد‘ افواجِ پاکستان پائندہ باد۔ غازیوں کو‘ شہریوں کو‘ شہسواروں کو سلام۔
(یہ کالم روزنامہ ''پاکستان‘‘ اور روزنامہ ''دُنیا‘‘ میں بیک وقت شائع ہوتا ہے)

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں