آج کے دن کیا ہوا؟…(2)

آپ کو یاد دلاتا چلوں کہ آج 9 فروری ہے اور آج کی تاریخ میں دنیا میں کون سے اہم واقعات رُونما ہوئے ‘ شروع کرتے ہیں 1587 ء میں میری (Mary, Queen of Scots) کے قتل سے۔ اُس کی چچا زاد بہن الزبیتھ اوّل انگلستان کی ملکہ تھی‘اُس کے حکم پر آٹھ فروری کو لندن کے قدیم ترین قلعہ Tower of London میں میری کا سر قلم کر دیا گیا۔ اگلے دن یعنی 9 فروری کو لندن میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ شہر میں ہُو کا عالم تھا اور میری کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ میری ذاتی زندگی میں بھی اتنی ہی بدنصیب تھی جتنی سیاسی میں۔ میری کو چھ سال کی عمر میں سکاٹ لینڈ کا تخت وراثت میں ملا۔ دس سال بعد وہ فرانس کے بادشاہ کی بیوی بنی تو اُسے فرانس کی ملکہ کا درجہ ملا مگر صرف ایک سال گزرا کہ وہ بیوہ ہو گئی۔چند سال گزرے تو اُس نے انگلستان کے ایک بڑے جاگیر دار Lord Darnley سے شادی کر لی۔ دوسری شادی کا اختتام بھی بیوگی پر ہوا چونکہ اُس کا خاوند قتل کر دیا گیا اور جن لوگوں پر قتل کی سازش کا شک افواہ بن کر موضوع گفتگو بنا اُن میں میری بھی شامل تھی۔ میری کا حوصلہ پھر بھی پست نہ ہوا اور اُس نے دوسرے شوہر جتنے بڑے ایک اور جاگیر دار جن کا نام تھا Earl of Bothwell‘سے تیسری شادی کی۔ 1568 ء میں اُس نے سکاٹ لینڈ میں تخت کے حصول کیلئے جنگ لڑی جو وہ ہار گئی اور اُس نے زندگی کا بدترین فیصلہ کیا اور وہ تھا انگلستان میں پناہ گزین ہونے کا جہاں ملکہ الزبتھ تخت نشین تھی۔ میری کو Tower of London میں 19 برس قید رکھا گیا۔
اب ہم سولہویں سے بیسویں صدی میں چلتے ہیں۔ 9 فروری 1904ء کو روس کی بحریہ مانچوریا کی بندرگاہ Port Arthur میں لنگر انداز تھی اور چین کی بانسری بجا رہی تھی کہ آدھی رات کو جاپان کی بحریہ اُس پر قیامت بن کر لوٹ پڑی اوربے خبری میں روسی بحریہ کو تباہ و برباد کر دیا۔ کئی چھوٹے بڑے روسی جہاز غرق ِآب ہوئے ‘دن طلوع ہوا توجاپان کا بادشاہ جاگا اور اُس نے پہلا کام یہ کیا کہ اپنے دفترجا کر روس کے خلاف اعلانِ جنگ پر اپنے دستخط ثبت کئے۔ جاپان کی اس ناقابلِ تصور جنگی کارروائی (اور وہ بھی اپنے سے کئی گنا بڑی فوجی طاقت کے حامل ملک روس کے خلاف) کی وجہ یہ تھی کہ روس مانچوریا (جو چین کا ایک بڑا خطہ ہے) اور کوریا میں اپنے قدم جما رہا تھا اور روس کی یہ پیش قدمی جاپان کو ایک آنکھ نہ بھاتی تھی۔ چونکہ وہ بھی ان ممالک پر اپنا غاصبانہ قبضہ کرنے کی تیاری کر رہا تھا۔
9 فروری 1929 ء کو برطانوی حکومت نے آئر لینڈ کی صدر کو برطانیہ کے زیر تسلط شمالی آئر لینڈ میں سرکاری اجازت کے بغیر غیر قانونی داخلہ کے جرم میں گرفتار کر کے ایک ماہ کیلئے قید کر دیا۔1922 ء میں آئر لینڈ کے لوگوں نے جنگ آزادی میں کامیاب ہونے اور دنیا پر ایک علیحدہ اور آزاد ملک قائم کرنے کی منزل پالی تھی۔ آئر لینڈ کے پہلے صدر کا نام De Valera Emanتھا۔ وہ آئر لینڈ کی سب سے بڑی سیاسی جماعت اور انقلابی پارٹی Fianna Fail‘جس نے آزادی کی خاطر برس ہا برس مسلح جدوجہد کی ‘ کے سربراہ تھے اور اپنے ملک کے باشندوں کی طرح رومن کیتھولک مسیحی مسلک کے کٹر پیرو کار تھے۔ وہ چودہ برس (1959-1973ء ) آئر لینڈ کے صدر رہے۔سرکاری تقریبات میں مہمان اُن کے قریب آنے سے گھبراتے تھے کیونکہ وہ ریاضی دان تھے اور صرف ریاضی سے جڑے ہوئے موضوعات پر تبادلہ خیال کرنے میں آخری عمر تک گہری دلچسپی رکھتے تھے۔
1983 ء میں ایک ایسا عجیب واقعہ رونما ہوا جو دنیا بھر کے اخباروں کی زینت بنا۔ آئر لینڈ میں دنیا کے سب سے مہنگے گھوڑوں کے اصطبل سے Shergar نامی گھوڑا چُرا لیا گیا۔ پرنس کریم آغا خان چہارم کی ملکیت یہ گھوڑا 1981 ء میں Derbyجیت گیا تھا۔ چوروں نے (خیال کیا جاتا ہے کہ اُن کا تعلق آئر لینڈ کے سیاسی انتہا پسندوں سے تھا) نے آغا خان سے 20 لاکھ پائونڈ تاوان مانگا۔آغا خان تو تیار ہو گئے مگر پولیس نے اُنہیں تاوان ادا کرنے کی اجازت نہ دی۔1958 ء میں آئرش تمثیل نگار Samuel Beckettکا لکھا ہوا شہرہ آفاق ڈرامہ Endgame کو لندن کے ویسٹ اینڈ تھیٹر میں سٹیج کیا گیا تو ابھی ناظرین کی تالیوں کی گونج کی آواز نہ تھمی تھی کہ برطانوی حکومت کے ایک بڑے افسرنے اس ڈرامے کو ایک قدیم قانون کے تحت دکھائے جانے پر پابندی عائد کر دی۔ نادر شاہی حکم کا جواز یہ بتایا گیا کہ اس ڈرامہ میں مسیحی مذہب کی توہین کا پہلو قابلِ اعتراض اور ناقابل ِقبول ہے۔ یہ ڈرامہ یورپ کے دوسرے ممالک میں دکھایا گیا اور بہت پسند کیا گیا۔ آنے والے برسوں میں Beckett کو ادب کا نوبل انعام دیا گیا۔ دس برس بعد مذکورہ بالا قانون کو برطانوی پارلیمنٹ نے منسوخ کر دیا تو صدیوں بعد برطانوی حکومت کے پاس ڈراموں اور کتابوں کو سنسر کرنے کا اختیار ختم ہوا۔
9 فروری 1899ء کو چین میں مغربی استعماری قوتوں کو اقتصادی غنڈہ گردی (جس میں چین کو زبردستی ہزاروں ٹن افیون خریدنے پر مجبور کرنا سرفہرست تھا) کے خلاف عوامی بغاوت پھوٹ پڑی جسے Boxer Rebellionکہتے ہیں۔ یہ بغاوت تو ناکام ہو گئی مگر اس نے چین میں انقلاب کے بھیج بو دیے۔1799 ء کو امریکی بحریہ نے فرانس کی بحریہ پر پہلا وار کیا اور اسے شدید نقصان پہنچایا۔ 1801 ء میں فرانس اور آسٹریا کے دریائوں میں امن معاہدہ طے پایا جس کی رُو سے یورپ پر نو صدیاں حکومت کرنے والی Holy Roman Empireصفحہ ہستی سے مٹ گئی۔
1881ء کو مشہور روسی ناول نگار Fyodor Dostoevsky 60 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اُن کے زندہ جاوید ناولوں میں Crime and Punishmentکا درجنوں زبانوں میں ترجمہ ہوا۔ 9 فروری1972 ء کو برطانوی کان کنوں کی ہڑتال تیسرے ماہ میں داخل ہوئی تو برطانوی وزیراعظم کو Edward Heathکو ہنگامی حالات کا اعلان کرنا پڑا۔ 9 فروری1981 ء کو پولینڈ کے وزیردفاعGeneral Jaruzelskiنے فوج کی مدد سے حکومت کا تختہ اُلٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا۔ اُس نے فوجی تربیت روس میں حاصل کی تھی اور اُس کے لگائے ہوئے مارشل لاء کو روس کی سرپرستی اور حمایت حاصل تھی۔ 9 فروری1354ء آکسفورڈ میں طلبااور مقامی آبادی میں تھا) نہ صرف مالی نقصان ہوا بلکہ جانی نقصان بھی۔ ایسا واقعہ نہ کبھی پہلے ہوا اور نہ بعد میں۔ 9 فروری 1962ء کو امریکی ہواباز Francis Gary Powersنے دیوار برلن پیدل عبور کرکے روسی قید سے آزادی حاصل کی۔ یہ پائلٹ وہ جاسوسی طیارہ اُڑا رہا تھا جو پشاور کے قریب بڈہ بیر کے مقام سے اُڑا اور یکم مئی 1960 ء کو روس پر خفیہ پرواز کے دوران مار گرایا گیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں