امن و امان کی بگڑتی صورتحال پرسیمنٹ مینوفیکچررز کوتشویش

 امن و امان کی بگڑتی صورتحال پرسیمنٹ مینوفیکچررز کوتشویش

کراچی (آن لائن) آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے ڈیرہ اسماعیل خان، ڈیرہ غازی خان، کوہاٹ، میانوالی اور ملحقہ علاقوں میں امن و امان کی خراب صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے سرمایہ کاری کیلئے خطرہ قرار دیا ہے ۔

ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان، ڈیرہ غازی خان، کوہاٹ، میانوالی اور ملحقہ علاقوں میں امن و امان کی خراب صورتحال سے ان علاقوں میں قائم سیمنٹ یونٹس کے روز مرہ آپریشن کو مشکل میں ڈال دیا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ حال ہی میں ان علاقوں میں سے ایک سیمنٹ یونٹ کے ورکرز کو دہشت گردوں نے اغوا کرلیا اور ایک مغوی کو ہلاک کردیا۔ دہشت گرد بھاری مالیت کا بھتہ طلب کررہے ہیں اور نہ دینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ یہ نازک صورتحال ہے اور حکومت کو ان علاقوں میں امن و امان کو یقینی بنانے اور دہشت گرد عناصر کو کنٹرول کرنے کیلئے سخت اقدامات کرنا ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ سیمنٹ انڈسٹری توسیعی مرحلے سے گزررہی ہے جس پر بھاری سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ،اس طرح کے حالات اس سرمایہ کاری کو خطرے میں ڈال رہے ہیں جس سے سیمنٹ انڈسٹری پر طویل مدتی منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔ترجمان نے کہاکہ دہشت گردوں کی سرگرمیوں کی وجہ سے اس علاقے میں کی جانے والی اربوں روپے کی سرمایہ کاری کو خطرہ لاحق ہے ۔ امن و امان کی مخدوش صورتحال مقامی افراد کے روزگار کے لیے بھی خطرہ ہے جس سے مقامی کمیونٹیز میں بھی بے چینی پھیل رہی ہے ۔ سیمنٹ انڈسٹری پاکستان میں ٹیکسوں کی ادائیگی کے لحاظ سے سرفہرست شعبوں میں شامل ہے جس نے مالی سال 2022-23کے دوران قومی خزانے میں 240ارب روپے کے محصولات جمع کرائے ۔ سیمنٹ انڈسٹری قیمتی زرمبادلہ کے حصول کابھی اہم ذریعہ ہے ، سیمنٹ کی ایکسپورٹ سے مالی سال 2022-23میں ملک کو 210ملین ڈالر کی آمدن ہوئی ہے ۔ آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررزایسوسی ایشن کے ترجمان نے حکومت سے اپیل کی کہ مذکورہ علاقوں میں امن و امان کے قیام کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں تاکہ اس صنعت میں کی جانے والی سرمایہ کاری اور مقامی افراد کے روزگار کو تحفظ دیا جاسکے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں