اسٹاک ایکسچینج میں بجٹ پر مثبت ردعمل،نیا ریکارڈبناڈالا
کراچی(بزنس رپورٹر)وفاقی بجٹ میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بڑا ریلیف ملنے پر اسٹاک کی ٹریڈنگ نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ کر کاروباری ہفتے کے تیسرے روز کو ریکارڈ ساز بنا ڈالا۔
اسٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ کا آغاز 1265 پوائنٹس اضافے سے 1 لاکھ 23 ہزار 290 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح سے ہوام اسکے بعد 100انڈیکس نے پیچھے مڑ کر نہ دیکھا اور ریکارڈ تیزی کی جانب گامزن ہوتے ہوئے 1 لاکھ 23 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کرکے 1 لاکھ 24 ہزار کا ہندسہ پہلی بار عبور کرلیا۔ دوران ٹریڈنگ 100 انڈیکس 2563 پوائنٹس اضافے سے 1 لاکھ 24 ہزار588پوائنٹس کی بلند ترین سطح تک ٹریڈ ہوا ۔اسٹاک سرمایہ کاروں نے سب سے زیادہ سیمنٹ کمپنیوں کے حصص میں سرمایہ کاری کی جس کی بنیادی وجہ پیش کردہ بجٹ میں رئیل اسٹیٹ اور کنسٹرکشن سیکٹر پر عائد ٹیکسز کی شرح میں کمی ہے ۔ دوسری جانب بلو چپ کمپنیوں میں فارما ، آئل اینڈ گیس ، انرجی ، کیمیکل اور بینکنگ سیکٹرز کے شیئرز نمایاں رہے تاہم آٹو اور آئی ٹی سیکٹر کے شیئرز ریڈ زون میں ٹریڈ ہوتے رہے جسکی وجہ موجودہ بجٹ میں ان سیکٹرز پر نئے ٹیکسز کا لاگو ہونا ہے ۔کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای 100 انڈیکس 2328 پوائنٹس بڑھ کر پہلی بار 1 لاکھ 24 ہزار 352 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر بند ہوا ،اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس 729 پوائنٹس بڑھ کر 37631 پوائنٹس ، کے ایم آئی 30 انڈیکس 4446 پوائنٹس اضافے سے 185432 پوائنٹس اور آل شیئر زانڈیکس 1167 پوائنٹس اضافے سے 77327 پوائنٹس پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں دن بھر مسلسل ریکارڈ تیزی سے 1 ارب 41 کروڑ 12 لاکھ 9 ہزار 574 مالیت شیئرز کاکاروباری حجم 46 ارب 70 کروڑ 7 لاکھ 26 ہزار 140 روپے رہا ۔مجموعی سرمایہ 14 ہزار 768 ارب روپے سے بڑھ کر 14 ہزار 994 ارب روپے پر جاپہنچا۔یعنی اسٹاک سرمایہ کاروں نے ایک ہی روز میں 226 ارب روپے سے زائد کا منافع کمایا ۔ مجموعی طور پر 477 کمپنیوں کے شیئرز میں کاروبار ریکارڈ کیا گیا جن میں سے 282کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ ،157 میں کمی اور 38 میں استحکام رہا ۔ ماہرین کے مطابق ریکارڈ تیزی کا تسلسل آگے بھی جاری رہے گا جس کا سہرا اسٹاک سرمایہ کاروں نے وفاقی حکومت کو دیا ،کہتے ہیں اس بجٹ میں حکومت نے ناصرف اسٹاک منافع کی شرح پر عائد ٹیکس اور کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں کوئی اضافہ نہیں کیا بلکہ انٹرسٹ انکم یعنی میوچل فنڈز سمیت دیگر سیونگ اسکیمز پر ٹیکس عائد کرکے اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اہم قدم اٹھایا ہے ۔