وفاقی چیمبر نے نئی متبادل انرجی پالیسی مسترد کردی
کراچی(بزنس رپورٹر)وفاقی چیمبر کے نائب صدر امان پراچہ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے نیٹ میٹرنگ کے قوانین میں باربارظالمانہ تبدیلیاں قابل مذمت ہیں۔
نائب صدرنے وفاق کی نئی متبادل انرجی پالیسی کو مسترد کردیا اور کہا ہے کہ سولر نیٹ میٹرنگ صارفین کو 27 کے بجائے 10روپے فی یونٹ فروخت کرنے پر مجبور کرنا ظلم اور ان سے کھلی جنگ کرنے کے مترادف ہے ۔دوماہ سے زائد عرصے قبل وفاق کی جانب سے شمسی توانائی صارفین کو 27 روپے فی یونٹ کے بجائے صرف 10 روپے فی یونٹ پر بجلی فروخت کرنے پر مجبورکیا جارہا تھا اور ایک بار پھر اطلاعات ہیں کہ عمل متبادل انرجی صارفین کو دوبارہ 27 روپے فی یونٹ کے بجائے صرف 10 روپے فی یونٹ پر بجلی فروخت کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے ،یہ عمل متبادل انرجی صارفین کے حقوق پر قبضہ کرنے اور پاکستان کے قابل تجدید توانائی کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے ۔انہوں نے کہا کہ ای سی سی نے گرڈ صارفین پر بڑھتے مالی بوجھ کو کم کرنے کیلئے موجودہ نیٹ میٹرنگ کے ضوابط میں ترمیمات کی منظوری دی لیکن اگر یہ ترامیم مشاورت سے کی جاتیں تو بہتر نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ امان پراچہ نے نشاندہی کی کہ لوگوں نے سولر سسٹم میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے کیونکہ حکومت بجلی کی فراہمی میں ناکام رہی ہے لوڈ شیڈنگ اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ،کہ حکومت کی بجلی چوری روکنے میں ناکامی سے دوسرے صارفین پر اضافی بوجھ پڑا۔