ایف اے سی ای اور محکمہ زراعت پنجاب کے اشتراک سے تقریب

لاہور(بزنس ڈیسک)محکمہ زراعت پنجاب اور اس کے اسٹریٹجک شراکت دار، فوڈ سیکیورٹی اینڈ ایگریکلچر سینٹر آف ایکسیلینس(ایف اے سی ای)جو کہ ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے کے درمیان کامیاب اشتراک کی تقریب لاہور میں منعقد کی گئی۔۔
یہ شراکت داری پنجاب میں جدید زرعی طریقوں کے فروغ کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے ،جس کا مقصد فیلڈ افسران کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے تاکہ وہ جدید فصلوں کے انتظام اوراے آئی پر مبنی زرعی ٹیکنالوجی کو مؤثر انداز میں اپنا سکیں،اس اشتراک کے تحت کئی اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن میں فیلڈ افسران کیلئے فصل کی پیداوار میں اضافہ، سیٹلائٹ ڈیٹا کا استعمال، ڈرون کے ذریعے زرعی ایپلیکیشنز، اور مخصوص فصلوں کے حوالے سے سیمینارز شامل ہیں۔ عالمی معیار کی تربیت کو یقینی بنانے کے لیے ایف اے سی ای نے بین الاقوامی زرعی ماہرین کی خدمات حاصل کی ہیں۔ منصوبے کا ایک اہم پہلو 60 مقامات پر ڈیجیٹل پیسٹ ٹریپس کی تنصیب ہے ۔ یہ جدید ٹیکنالوجی کیڑوں کی بروقت نشاندہی اور شناخت میں مدد دیتی ہے جو فصلوں کے مؤثر تحفظ کے لیے انتہائی اہم ہے ، خصوصاً اس تناظر میں کہ پاکستان میں 20 سے 30 فیصد فصلیں کیڑوں کے حملوں کی وجہ سے ضائع ہو جاتی ہیں۔علاوہ ازیں ایف اے سی ای نے زرعی یونیورسٹیوں کے 30 طلباء کا انتخاب کیا ہے جنہیں 3 ماہ کی پیڈ انٹرن شپ فراہم کی جا رہی ہے اور انہیں محکمہ زراعت پنجاب کے ایکسٹینشن ونگ میں عملی تجربے کے لیے تعینات کیا گیا ہے ۔ایف اے سی ای کی جانب سے محکمہ زراعت کو لیپ ٹاپس بھی فراہم کیے گئے ہیں تاکہ وہ سیٹلائٹ ڈیٹا کے ذریعے فصلوں کی نگرانی جیسی ڈیجیٹل زرعی سہولیات سے مستفید ہو سکیں۔تقریب میں سیکرٹری زراعت، فیلڈ افسران، تعلیمی اداروں کے نمائندگان، کسانوں اور FACE کی انتظامیہ سمیت متعدد اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔