مالی سال کے اختتام پر100انڈیکس بلند سطح پربند
کراچی(بزنس رپورٹر)پاک امریکا کے مابین تجارتی معاہدے کے قومی امکانات، چین کی جانب سے قرضوں کو روول اوور کرنا،گردشی قرضوں سے نمٹنے کیلئے حکومت کا متحرک ہونا اور مثبت معاشی اشاریے کے سبب پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے مالی سال کے آخری روز بھی نیا ریکارڈ بنا کر تاریخ رقم کردی ۔
اسٹاک سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے سے کاروباری ہفتے کے پہلے روز 100انڈیکس نے ٹریڈنگ کا آغاز 505 پوائنٹس کے اضافے سے کیا۔ٹریڈنگ سرمایہ کاری میں مسلسل اضافے سے 100انڈیکس 1350 سے زائد پوائنٹس بڑھ کر 1 لاکھ 25 ہزار 748 پوائنٹس کی یومیہ بلندنفسیاتی حد تک ٹریڈ ہوا ۔اسٹاک سرمایہ کاروں نے بلو چپ کمپنیوں میں فرٹیلائزر ، بینکنگ اور آئل اینڈ گیس کے شیئرز میں سب سے زیادہ لین دین کیا۔کاروبار کے اختتا م پرکے ایس ای 100انڈیکس 1248 پوائنٹس بڑھ کر پہلی بار 1 لاکھ 25 ہزار 627 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر بند ہوا ۔اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس 238.06 پوائنٹس بڑھ کر 38153اور آل شیئر زانڈیکس 904 پوائنٹس بڑھ کر 78584 کی نفسیاتی حد پر بند ہوا ۔اس دوران سرمایہ کاروں کو 177ارب روپے کا منافع ہوا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 15 ہزار 239 ارب روپے رہا۔مجموعی طور پر481 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جس میں سے 297کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،152 میں کمی اور 32میں استحکام رہا۔ ریکارڈ کیا گیا۔