اسٹاک ایکسچینج:1لاکھ30ہزار کی تاریخی سطح بھی عبور

اسٹاک ایکسچینج:1لاکھ30ہزار کی تاریخی سطح بھی عبور

کراچی(رپورٹ :حمزہ گیلانی )اسٹاک ایکسچینج نے دنیا بھر میں انوکھی مثال قائم کردی ۔نئے مالی سال کے دو روز میں لگاتار کئی ریکارڈز اپنے نام کر ڈالے ۔100انڈیکس کا دوران ٹریڈنگ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ٹریڈ ہونے کا ایک ریکارڈ۔۔۔

 اور دوسرا تاریخ کی بلند ترین سطح پر بند ہونے کادوسرا ریکارڈ مسلسل 3 سیشنز میں دیکھا گیا ہے جو اس سے قبل کبھی نہیں ہوا۔ دن بھر میں سرمایہ کاروں نے فرٹیلائزر ، بینکنگ ، انرجی ، آئل اینڈ گیس ، ٹیکسٹائل اور کیمیکل سیکٹرز کے شیئرز کی خرید و فروخت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا،اس دوران سرمایہ کاروں کو 240ارب روپے کا منافع ہو اجس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم بڑھ کر15 ہزار 712 ارب روپے پر جاپہنچا۔ اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کے رجحان میں مسلسل اضافہ ، پاک امریکا تجارت، قرضوں کا روول اوور ہونا ، گردشی قرضوں میں کمی کا منصوبہ ، زرمبادلہ ذخائر میں ہونے والا اضافہ ، بلو چپ کمپنیوں کے مثبت مالیاتی نتائج کی خبروں سے 100 انڈیکس کی ٹریڈنگ کا آغاز 548 پوائنٹس بڑھ کر 1 لاکھ 28 ہزار 747 پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے ہوا ۔بعدازاں 100 انڈیکس نے دوران ٹریڈنگ پیچھے مڑ کر نہ دیکھا اور یکے بعد دیگرے 1 لاکھ 28 ہزار کی حد سے بڑھ کر 1لاکھ 29 ہزار اور 1 لاکھ30 ہزار کی نفسیاتی حد پہلی بار عبور کرگیا۔ دوران ٹریڈنگ ایک موقع پر 100 انڈیکس 2300 سے زائد پوائنٹس بڑھ کر 1 لاکھ 30 ہزار 545 پوائنٹس کی تاریخی سطح پر ٹریڈ ہوا ۔اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس 3 ٹریڈنگ سیشنز میں مجموعی طور پر چھ ہزار سے زائد پوائنٹس بڑھا ہے جسکی ایک بڑی وجہ اسٹاک سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مسلسل اضافہ بھی ہے ۔کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس2144پوائنٹس بڑھ کرملکی تاریخ میں پہلی بار1 لاکھ 30 ہزار 344پوائنٹس پر ہوا،اسی طرح کے ایس ای 30انڈیکس 803 پوائنٹس بڑھ کر 39908، کے ایم آئی 30 انڈیکس 2619 پوائنٹس بڑھ کر 189535 پر اور آل شیئر انڈیکس 1236 پوائنٹس کے اضافے سے 81023 پوائنٹس پر بند ہوا۔مجموعی طورپر 473 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جس میں سے 256کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،192میں کمی اور25میں استحکام رہا۔ دوسری جانب شیئرز سودوں کی مالیت عروج پر رہی ٹریڈنگ کی ریکارڈ تیزی کے سبب 1 ارب مالیت شیئرز کا کاروباری حجم 49 ارب 29 کروڑ 43لاکھ 66 ہزار 85 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ۔اسٹاک ایکسچینج کے سابق ڈائریکٹر امین یوسف نے دنیا نیوز کو بتایا کہ آئندہ دنوں میں ریکارڈ تیزی کا تسلسل بحال رہنے کا امکان ہے جس کی وجہ پاکستان کی سفارتی میدان میں بھی کامیابی ہے ۔ اس کے علاوہ پاکستان کے مثبت معاشی اشاریے اورقومی بجٹ میں سودی ادائیگیوں یعنی میوچل فنڈز سمیت سیونگ اسکیموں اور سیونگ اکاؤنٹس پر ٹیکس کا عائد ہونا اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کو مزید تقویت پہنچا گیا ہے ۔

اسٹاک ایکسچینج

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں