استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد 25فیصدحصے پر قابض
پالیسیاں برقرار رہیں تو مارکیٹ میں یہ حصہ 50فیصد تک بڑھ سکتا ،پاپام
کراچی(بزنس رپورٹر)آٹو انڈسٹری کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدات پہلے ہی ملکی مارکیٹ کے تقریباً ایک چوتھائی (25 فیصد)حصے پر قابض ہو چکی ہیں، اگر موجودہ پالیسیاں جاری رہیں تو یہ حصہ مختصر وقت میں 50 فیصد تک بڑھ سکتا ہے ۔ پاکستان آٹو پارٹس مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاپام)کے سینئر نائب چیئرمین شہریار قادر نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ پاکستان میں فروخت ہونے والی ہر دوسری گاڑی درآمد شدہ استعمال شدہ گاڑی ہوگی جو مقامی پیداواری صلاحیت کو متاثر کرے گی ۔شہریار قادر نے کہا کہ اس طرح کی تبدیلی لوکلائزیشن روڈ میپ کو متاثر کرے گا، جسکے نتیجے میں بڑے پیمانے پر زرمبادلہ کا اخراج ہوگا اور مینوفیکچرنگ کی صلاحیت میں کمی آئے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ مالیاتی ترامیم نے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدات کو غیر متناسب فائدہ پہنچایا ہے کیونکہ ان پر عائد موثر ڈیوٹی اور ٹیکس کی شرح میں نمایاں طور پر کمی کی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اب حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا وہ دوسروں کے استعمال شدہ سامان کی منڈی بننا چاہتی ہے یا ایک مضبوط مینوفیکچرنگ حب کے طور پر ترقی کرنا چاہتی ہے ۔