محکمہ جنگلی حیات غفلت ، پرندوں کی ناجائز خرید و فروخت جاری

محکمہ جنگلی حیات غفلت ، پرندوں کی ناجائز خرید و فروخت جاری

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )محکمہ تحفظ جنگلی حیات کی غفلت سے نایاب نسل کے جنگلی اور را طوطوں کے چوزوں کی غیر قانونی خرید و فروخت کا سلسلہ جاری۔۔

جھنگ بازار میں 15 سے 30 ہزار روپے تک کے چوزے دستیاب ہیں ۔محکمہ اپنے نام کے برعکس جنگلی حیات کا تحفظ کرنے میں ناکام ہے محکمے کی روایتی سستی و لاپروائی سے دیگر جنگلی پرندوں کی طرح ان دنوں جنگلی اور را طوطوں کی غیر قانونی خرید و فروخت کا سلسلہ بھی جاری ہے حالیہ مہینوں میں را طوطوں کے بریڈنگ سیزن کا اختتام چل رہا ہے اور اسد دوران نکلنے والے بچے مارکیٹ میں غیر قانونی طور پر فروخت کیے جارہے ہیں جنگلی طوطے بڑے درختوں میں گہرے سوراخ بنا کر درختوں کے تنے کھوکھلے کرکے گھونسلے بناکر انڈے دیتے ہیں طوطوں کے شکاری درختوں کے تنوں میں اوزاروں سے سوراخ بنا کر بچے نکال کر مارکیٹ میں فروخت کردیتے ہیں ۔ بڑے طوطے سے زیادہ بچے کی مانگ ہوتی ہے کیونکہ بڑے طوطوں کو پالتو بنانا مشکل ہوتا ہے ۔چھوٹے بچے بولنا بھی جلدی سیکھ جاتے ہیں اور کاٹتے بھی نہیں اس لیے مارکیٹ میں انکی قیمت بڑے طوطوں سے بھی زیادہ ہوتی ہے جھنگ بازار برڈ مارکیٹ میں جنگلی اور را طوطوں کے بچوں کی غیر قانونی خرید و فروخت اس وقت عروج پر ہے مگر محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں