ترسیلی پوائنٹس پر آٹا وقت سے پہلے ختم،شہری خوار

ترسیلی  پوائنٹس  پر  آٹا  وقت  سے پہلے  ختم،شہری  خوار

فیصل آباد(جنرل رپورٹر)ضلعی انتظامیہ کی نا اہلی اور ناقص حکمت عملی ۔ترسیلی پوائنٹس پر آٹا نایاب ،ہزاروں کی تعداد میں مستحق مردوخواتین آٹے کے حصول کے لیے دربدر ،آٹا ختم ہونے کے بعد ترسیلی پوائنٹ پر تعینات عملے کا مستحق افراد سے ناروا سلوک ۔

کمشنر اور ڈی سی کے ترسیلی پوائنٹ کے دورے بھی محض دکھاوا ثابت ہونے لگا اعلی ٰحکام کو سب اچھا کا راگ الاپنے والی ضلعی انتظامیہ ترسیلی پوائنٹ پر آٹے کی دستیابی کویقینی میں ناکام ہے ناقص حکمت عملی کے باعث شہر میں مفت آٹے کے ترسیلی پوائنٹس پر آٹا وقت سے پہلے ہی ختم ہوگیا انتظامیہ معاملہ چھپانے کی کوشش میں شہریوں کو رات کا وقت دے کر واپس بھیجتی رہی ۔ شہری مفت آٹے کے حصول کے لیے خوار ہوتے رہے گھنٹوں قطاروں میں لگے مستحق مردوخواتین بھاری آنے پر خالی ٹرکوں کو تکتے رہے ضلعی انتظامیہ کے افسران اور ترسیلی سنٹرز پر تعینات عملے کی جانب سے معاملہ دبانے کی بھرپور کوشش کی گئی اور شہریوں کو آٹے کے حصول کے لیے اقبال سٹیڈیم میں رات کا وقت دے کر واپس لوٹایا جاتا رہا آٹے کے ترسیلی پوائنٹس پر موجود خالی گاڑیاں انتظامیہ کا منہ چڑاتی رہیں ڈپٹی کمشنر کے دورے بھی مفت آٹے کی ترسیل سے جڑے مسائل کا خاتمہ نہ کرسکے مستحق افراد کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث مفت آٹے کا حصول انتہائی مشکل مرحلہ بن چکا ہے تمام کام کاج چھوڑ کر صبح سویرے سے ہی آٹے کی قطاروں میں لگ کر کھڑے ہوجاتے ہیں طویل قطاروں میں گھنٹوں انتظار کے باوجود آٹا نہیں ملتا تو مایوسی ہوتی ہے ترسیلی پوائنٹس پر آٹا ختم ہونے کے بعد تعینات عملے کی جانب سے مستحق افراد کو دھکم پیل کرکے پوائنٹس سے باہر بھیجا جاتا رہا اور انہیں دوبارہ پوائنٹس پر آٹے کی حصول کے لیے آنے کی تلقین کی جاتی رہی قطاروں میں لگے مستحق افراد ترسیلی پوائنٹس پر آٹے کے حصول کے لیے کڑی محنت اور جدو جہد کے بعد مطلوبہ کاونٹرز تک پہنچے تو معلوم ہوا کہ آٹا ہی موجود نہیں ہے خواتین مفت آٹے کے خالی ٹرک کے پیچھے بھاگتی رہیں معاملے سے متعلق ڈپٹی کمشنر سے رابطہ کیا گیا تو وہ کوئی جواب نہ دے سکے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں