نجی اداروں میں کم ازکم تنخواہ ادائیگی پر عمل نہ ہوسکا

نجی اداروں میں کم ازکم تنخواہ ادائیگی پر عمل نہ ہوسکا

اٹھارہ ہزاری(نامہ نگار)حکومت مزدوروں کو انکا حق نہ دلوا سکی،پی ڈی ایم حکومت نے کم زکم 32ہزار روپے تنخواہ مقرر کی جبکہ مختلف نجی ادارے و کمپنیاں ملازمین کو 10 ہزار سے 20 ہزار ماہانہ تنخواہ دے رہے ہیں۔

 دودھ کی کمپنیاں، پرائیویٹ سکولز، فیکٹریاں،بڑے تجارتی مراکز ہوٹل،ریسٹورنٹ، و دیگر پرائیویٹ اداروں کے مالکان ملازمین کو دس سے بیس ہزار تنخواہ دینے تک محدود ہیں جبکہ تنخواہ کے علاوہ ملازمین کو کوئی سہولت نہیں دی جاتی۔مختلف اداروں میں کام کرنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ مالکان کی جانب سے انکامعاشی استحصال جاری مہنگائی کے اس دور میں کم تنخواہوں پرگزارہ کرنا ناممکن ہے ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ مختلف نجی اداروں و کمپنیوں کو احکامات جاری کیے جائیں کہ وہ مستقل و عارضی ملازمین کے بینک اکائونٹس اوپن کروائیں اور تنخواہ اکائونٹ میں منتقل کی جائے تاکہ ملازمین کا استحصال کرنے والوں کیخلاف انتظامیہ کے پاس کارروائی کے لیے واضح ثبوت ہوں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں