افسروں کی روایتی سستی ، ریٹائرڈ ملازمین پنشن کیلئے خوار
فیصل آباد(خصوصی رپورٹر) افسروں کی روایتی سستی اور کلریکل سٹاف کی اجارہ داری ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کیلئے درد سر بن گئی اور۔۔۔
رواں سال یکم جنوری سے جولائی تک مختلف سرکاری اداروں سے ریٹائرمنٹ حاصل کرنیوالے سینکڑوں افراد پنشن اور جی پی فنڈز کے حصول کے لیے خوار ہو کر رہ گئے تاہم افسر اور کلریکل سٹاف نہ تو ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے پنشن کیسز نمٹانے میں دلچسپی دکھا رہے ہیں اور نہ ہی تاحال جی پی فنڈز کا اجرا یقینی بنا سکے ہیں۔ محکمہ انہار،ایوب ایگریکلچر ریسرچ سنٹر،اے ڈی سی آر آفس،پی ایچ اے ،محکمہ صحت،تعلیم،سوشل ویلفیئر، محکمہ لیبر،واسا،محکمہ بلڈنگ،ہائی وے پنجاب،فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی سمیت 28 اداروں کے حال ہی میں ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین دفاتر کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں۔ متاثرہ ریٹائرڈ ملازمین کے مطابق کبھی اکاؤنٹ آفس تو کبھی اپنے دفاتر کے چکر لگا رہے ہیں مگرپنشن اور جی پی فنڈز کیسز تاحال کلیئر نہیں کیے جاسکے جسکی وجہ سے مالی مشکلات بڑھ چکی اور زندگی کا چلانا مشکل ہونے لگا ہے ۔ متاثرین کے مطابق اپنے سینئر افسروں کو کلریکل سٹاف کے نامناسب رویہ بارے شکایات بھی بے سود ثابت ہورہی ہیں دوسری جانب ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈ کوارٹر کاشف رضا اعوان کے مطابق ریٹائرڈ ملازمین کے زیر التوا پنشن اور جی پی فنڈز کیسز ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔