ذخیرہ اندوز متحرک،گندم کی قیمت بڑھنے سے آٹا مہنگا

ذخیرہ اندوز متحرک،گندم کی  قیمت بڑھنے سے آٹا مہنگا

فیصل آباد(عبدالباسط سے )محکمہ خوراک پنجاب کی جانب سے گندم کی سپلائی کے حوالے سے تیار کی گئی ۔۔۔

پالیسی کے تحت گندم کی سرکاری قیمت 4450 روپے مقر ر کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی مارکیٹوں میں فروخت کی جانے والی پرائیوٹ گندم کی قیمت میں مزید اضافہ کردیاگیا، ناجائز منافع خوروں کی جانب سے اوپن مارکیٹوں میں گندم کی قیمت 4700 روپے سے بڑھا کر 5 ہزار تک پہنچادی گئی ہے ، جبکہ چکیوں پر فروخت ہونے والے دیسی آٹے کی قیمت 170 روپے فی کلوگرام اور فائن آٹے کے 15 کلوگرم تھیلے کی قیمت بھی 2550 روپے سے تجاوز کرگئی ہے ۔ جس کی وجہ سے عام آدمی خصوصی طور پر مزدور طبقے کیلئے دو وقت کی روٹی کے بھی لالے پڑگئے ہیں۔ جبکہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور گندم کی اووچارجنگ کرنے والوں کے خلاف حکام کارروائیاں کرنے میں ناکامی کا شکار ہیں۔ فیصل آباد کی اوپن مارکیٹوں میں گندم کی سپلائی، فروخت اور ذخیرہ اندوزی کرنے والے عناصر بھی متحرک ہوگئے ، رواں دنوں میں مارکیٹوں میں فروخت ہونے والے دیسی آٹے کی قیمت 170 روپے فی کلوگرام اور فائن آٹے کے 15 کلوگرام تھیلے کی قیمت 2550 سے 2600 روپے تک جاپہنچی ہے ۔ جبکہ محکمہ خوراک، ضلعی انتظامیہ ا ور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس سمیت دیگر متعلقہ اداروں کی جانب سے کارر وائیاں عمل میں لانے اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی بجائے خاموش رہنے کو ہی ترجیح دی جانے لگی ہے ۔

ذ رائع کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک حکام کی جانب سے قیمتوں کو کنٹرول اور گندم اور آٹے کی سپلائی ، تیاری اور دیگر عوامل کی مانیٹرنگ کیلئے فلور ملز میں تعینات کئے جانے والے افسر وں و ملازمین کی جانب سے مبینہ طور پر حقائق کے مطابق کارر وائیاں عمل میں لانے کی بجائے مبینہ طور پر جیبیں گرم کرتے ہوئے حالات سے نظریں موڑ لی جاتی ہیں۔ معاملے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ خوراک امان اللہ سومرو کہتے ہیں کہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کرنے والوں کے خلاف محکمانہ قوانین کے مطابق کار روائیاں کی جارہی ہیں ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں