آن لائن گیمز کی آڑ میں جوا ، طلبا کا مستقبل تباہ
فیصل آباد(عبدالباسط سے )دور جدید میں جہاں ٹیکنالوجی میں جدت آئی وہیں جرائم کی وارداتیں کرنے والے عناصر نے بھی جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لیتے ہوئے جرائم کی دنیا کا دھندہ تیز کیاہے ۔
تاش، پرچی اور ٹوکن جوا کروانے والوں کی جانب سے ٹیکنالوجی کے دور میں خود کو ڈھالتے ہوئے مختلف گیموں، سوال و جواب کے مقابلوں، اور دیگر طریقوں کے آئی ٹی میچز کی آڑ میں جوا کروائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے ۔ آن لائن گیمز کی آڑ میں جوا کھیلتے ہوئے پیسوں کی لالچ میں نوجوان نسل خصوصی طور پر طلبا و طالبات کا مستقبل بھی دائوپر لگ گیا ہے ۔ جبکہ آن لائن گیمز کی آڑ میں کھیلے جانے والے جوئے کے خاتمے اور ان جرائم کی وارداتوں میں ملوث منظم گروہ کی گرفتاریاں عمل میں لانے کی بجائے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ، پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کی جانب سے خاموشی اختیار کرلی گئی ۔ذرائع ے مطابق تھانہ سول لائن کے علاقے اسلان نگر، ٹانگے والا چوک، چاندنی چوک، تھانہ غلام محمد آباد کے علاقے پنوں چوک، فیض آباد، جٹانوالہ چوک، قادر آباد چوک، گول مسجد ، ڈوگر چوک، عثمان غنی محلہ، تھانہ ڈی ٹائپ کالونی کے علاقے علامہ اقبال کالونی، سہیل آباد، فاروق آباد، آئرن مارکیٹ، سمن آبادکے علاقے نوابانوالہ، ستارہ کالونی، فیکٹری ایریا کے علاقے سرسید ٹائون فلیڈ، ایوب کالونی، رحمانیہ روڈ، جھنگ بازارکے علاقے سیف آباد، نعمت آباد اور اسکے ملحقہ رہائشی کالونیاں، مدینہ ٹائون کے علاقے فلیٹ، کوہ نور، مدینہ ٹائون ، مریم آباد سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں عرصہ دراز سے چلنے والے جوئے کے اڈوں کے مالکان کی جانب سے مبینہ طور پر پولیس کار روائیوں سے محفوظ رہنے اور اپنے دھندے کو عروج پر پہنچانے کیلئے دور جدید کے تقاضوں کے مطابق جوئے کو بھی آئی ٹی سسٹم میں شفٹ کردیا گیا ہے ۔ ذ رائع کے مطابق رواں دنوں میں آن لائن سسٹم کے ذ ریعے مختلف گیموں، سوالات و جوابات اور مختلف مقابلوں کی آڑ میں آن لائن جوا کروایا جانے لگا ہے ۔ مختلف طریقوں اور ذرائع سے پولیس ، سائبر کرائم ونگ اور دیگر متعلقہ اداروں کو شکایات اور میٹریل موصول ہونے کے باوجود بھی تمام ادارے ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالتے ہوئے مبینہ طور پر بری الزمہ ہوئے بیٹھے ہیں۔ تاہم معاملے پر ایس ایس پی آپریشن ڈاکٹر رضوان احمد خان کا کہنا ہے کہ جواریوں سمیت دیگر جرائم پیشہ عناصر کی پکڑ دھکڑ کیلئے بہترین حکمت عملی کے تحت کار روائیاں کی جارہی ہیں۔