مارشل آرٹ کے فروغ کیلئے نچلی سطح پر کام کی ضرورت : نثار سمائلر

مارشل  آرٹ   کے   فروغ   کیلئے   نچلی   سطح   پر   کام   کی   ضرورت   :   نثار   سمائلر

فیصل آباد (انٹرویو: بلال احمد)ورلڈ مکسڈ مارشل آرٹس کونسل کے صدر نثار سمائلر نے کہا ہے کہ 1967ء سے پاکستان میں کراٹے کو ترجیح نہیں دی گئی۔

کرکٹ کے سوا کسی کھیل کو وہ سرکاری و نجی سرپرستی نہیں ملتی جو اس کا حق بنتا ہے ۔ مارشل آرٹ کے فروغ کے لئے نچلی سطح پر کام کی ضرورت ہے ۔ روزنامہ دنیا کو انٹرویو دیتے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مارشل آرٹ کا کلب کھولنے والے کئی افراد کو جوڈو اور کراٹے میں فرق تک نہیں پتا۔ اس حوالے سے آگاہی کے لئے وہ اسلام آباد، کراچی، لاہور، راولپنڈی، بہاولپور سمیت دیگر شہروں میں لیکچرز بھی دیتے ہیں۔ کراٹے کی ترویج کے لیے انفرادی و اجتماعی سطح پر کوششیں کرناہونگی۔ نثار سمائلر نے کہا سیلف ڈیفنس کے لئے کراٹے ضرور سیکھنی چاہئے ۔ اس حوالے سے عوام کو آگاہی دینی چاہئے ۔ گھروں سے باہر معاشرتی مسائل سے نمٹنے اور ہراسمنٹ کا شکار ہونے سے بچنے کے لئے لڑکیوں کا کراٹے کا فن سیکھنا زیادہ مفید ہے ۔ پاکستان میں کراٹے کھیلنے والے بہترین فائٹرز موجود ہیں لیکن افسوس یہاں گراؤنڈز تک دستیاب نہیں۔ نوجوان ان ڈور گیمز بھی آؤٹ ڈور کھیلنے پر مجبور ہیں۔ حکومت کراٹے فیڈریشن کو گرانٹس نہیں دیتی۔ پاکستان کراٹے میں اپنا نام کما سکتا ہے جس کے لئے ہر سطح پر اس کھیل کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ نثار سمائلر ملائیشیا میں کراٹے چیمپئن شپ اور کراٹے سیمینار میں شرکت کے بعد چند روز قبل ہی پاکستان پہنچے ہیں ۔ وہ اپنے آبائی شہر بہاولپور بھی گئے ۔ نثار سمائلر اپنے کیریئر میں دو بار ورلڈ چیمپئن ، چار بار یورپین چیمپئن ، چار بار برٹش چیمپئن ، 54 گولڈ میڈلز ، کاتا چیمپئن ، 18 بار گولڈ میڈل بیسٹ فائٹر آف دی چیمپئن شپ سمیت 102 گولڈ میڈلز جیت چکے ہیں۔ انہیں 2014 میں ورلڈ مکسڈ مارشل آرٹس کونسل کا صدر منتخب کیا گیا ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں