سہولیات نہ ہونے پر ڈرائی پورٹ ویران ، دو سال میں کنٹینرز کی آمد ، روانگی 80 فیصد کم ہوگئی

سہولیات نہ ہونے پر ڈرائی پورٹ ویران ، دو سال میں  کنٹینرز کی آمد ، روانگی 80 فیصد کم ہوگئی

فیصل آباد(سٹا ف رپورٹر )کاروباری سرگرمیاں ماند پڑنے اور جدید سہولیات کے فقدان پرفیصل آباد ڈرائی پورٹ پر ویرانیاں چھا گئیں۔

امپورٹ اور ایکسپورٹ کے کنٹینرز کی تعداد دو سال کے دوران 80 فیصد تک کم ہو گئی جس پر حکام کے لیے اخراجات اٹھانا بھی مشکل ہوگیا ۔ صنعتی شہر کے ڈرائی پورٹ پر سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر رہ گئیں جہاں پہلے سال کے دوران 3ہزار سے زائد تک کنٹینرز آتے تھے اب تعداد کم ہو کر 300رہ گئی ۔ چیئرمین فیصل آباد ڈرائی پورٹ مزمل سلطان کے مطابق امپورٹراب فیصل آباد کے بجائے کراچی کو ترجیح دیتے ہیں جہاں انہیں جدید سہولیات پربروقت کلیئرنس مل جاتی ہے ۔ ایک وقت تھا جب ڈرائی پورٹ پر روزانہ 50سے 60 کنٹینر آتے تھے تاہم یہ تعداد اب کم ہوکر یومیہ 10کنٹینر تک آگئی ہے جس سے ماہانہ اخراجات اٹھانا بھی مشکل ہوگیا ہے ۔ دوسری جانب پاکستان بزنس فورم کے سٹی صدر کاشف ضیاء کا کہنا ہے کہ کراچی کی نسبت فیصل آباد میں سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ کراچی میں جدید سکینرز ودیگرسہولیات دستیابی پر کلیئرنس کا وقت اور دیگر اخراجات کم ہیں جبکہ فیصل آباد میں ایک کنٹینرکی کلیئرنس میں کئی کئی روز لگ جاتے ہیں جس سے وقت کا ضیاع ہوتا ہے اور انکے غیرملکی گاہک بھی پریشان ہوتے ہیں۔ اگر فیصل آباد میں مذکورہ سہولیات فراہم کردی جائیں تو وہ  مقامی ڈرائی پورٹ کو ترجیح دینے پرتیار ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں