نئے ایئرپورٹ کا منصوبہ سرد خانے کی نذر

نئے ایئرپورٹ کا منصوبہ سرد خانے کی نذر

فیصل آباد(بلال احمد سے )فیصل آباد آباد میں نئے ایئرپورٹ کا منصوبہ سرد خانے کی نذر ہوگیا۔ 2021میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی جانب سے400ایکڑ اراضی الاٹ کرنے کے بعد معاملہ آگے نہ بڑھ سکا۔

صنعتی شہر فیصل آباد میں علامہ اقبال انڈسٹریل سٹیٹ اور فیڈمک کے قیام کے بعد صنعتی سرگرمیوں میں بڑا اضافہ ہوا جس پر تاجروں کی جانب سے 2020میں پی ٹی آئی حکومت سے فیڈمک کے قریب نیا ایئرپورٹ بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔ 2مئی کو فیصل آباد آمد پر اس وقت کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے ایئرپورٹ کے لیے فیڈمک کے قریب 400ایکڑ اراضی مختص کردی تاہم معاملہ فائلوں میں دب کر رہ گیا۔ صنعتکاروں کی جانب سے حکومت کو بارہا یادہانی کروائی گئی جبکہ بعد ازاں منصوبے کو تاجروں اور حکومت کے اشتراک سے مکمل کرنے کی باتیں بھی سامنے آئیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے اراضی کے بعد ایئرپورٹ کے لیے فنڈز دینے سے معذرت کرلی اور تاجروں کو اپنی مدد آپکے تحت ایئرپورٹ بنوانے کا مشورہ دے دیا جس سے منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا۔ چیمبر عہدیداران کے مطابق فیڈمک کے قریب ایئرپورٹ کی دستیابی سے نا صرف صنعتوں کو بڑی سہولت مل جاتی بلکہ شہر میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز بھی ہوجاتا تاہم حکومت کی ناقص حکمت عملی اور بعد ازاں پی ٹی آئی کی حکومت کے خاتمے کے بعد منصوبے کا دوبارہ کہیں ذکر نہ ہوسکا۔ سابق چیئرمین فیڈمک کاشف اشفاق کا کہنا ہے کہ حکومت کی تبدیلی پرمعاملہ اراضی کی الاٹمنٹ سے آگے نہیں بڑھ سکا۔ انتخابات کے بعد نئی حکومت کے سامنے دوبارہ مطالبہ رکھا جائے گا۔ فیصل آباد کو نئے ایئرپورٹ کی ضرورت ہے جس سے فیڈمک سمیت تمام انڈسٹریز کوسامان کی آمدورفت میں بڑی سہولت مل جائیگی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں