ہسپتالوں میں رات کی شفٹ نرسنگ سٹاف کے لئے ڈراونا خواب،اکثر نے کمائی کا ذریعہ بنا لیا
فیصل آباد(بلال احمد سے )شہر کے سرکاری ہسپتالوں میں رات کی شفٹ پر ڈیوٹی کرنا نرسنگ سٹاف کو ڈراؤنا خواب لگنے لگا۔ 27 سے 30 ہزار روپے کے عوض ساتھی نرسوں سے ڈیوٹی کروانا معمول بنا لیا گیا ۔
ذرائع کے مطابق الائیڈ ہسپتال ون اور ٹو میں مبینہ طور پر ایک ماہ لئے دوسری نرس کی جگہ نائٹ شفٹ کرنے کا معاوضہ 27 ہزار جبکہ فیصل آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں 30 ہزار روپے لیا جا رہا ہے ۔ ہر سٹاف نرس نے2ماہ کے بعد ایک ماہ کے لیے رات کی شفٹ میں جا کر 12 گھنٹے کی ڈیوٹی کرنا ہوتی ہے جبکہ ہیڈ نرس کی باری ایک سال سے بھی زائد عرصہ کے بعد آتی ہے تاہم ہسپتالوں میں ڈیوٹی روسٹر انتظامیہ کی غفلت اور مبینہ ملی بھگت کے ساتھ تبدیل کردیا جاتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اضافی کمائی کرنے کیلئے کئی نرسوں نے اپنی مستقل رات کی ڈیوٹی لگوا رکھی ہے ۔ مسلسل 12 گھنٹے روزانہ ڈیوٹی کرنے سے ایسی نرسوں کی ذہنی حالت متاثر ہورہی ہے اور کام متاثر ہوتا ہے ۔ متعلقہ حلقوں کی جانب سے اس مسئلہ پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے انہوں نے نرسنگ سپرنٹنڈنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیوٹی روسٹر مستقل رات کی شفٹ کرنے والی نرسوں کی جانچ پڑتال کی جائے تاکہ اس خرابی کو دور کیا جا سکے ۔ ڈائریکٹر ایمرجنسی فیصل آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ڈاکٹر عابد نے انوکھی منطق پیش کردی جن کا کہنا تھا کہ اگر دو نرسیں باہمی رضا مندی سے اپنی ڈیوٹی خواہ پیسے کا لین دین کرکے ہی تبدیل کرواتی ہیں تو یہ ان کا آپس کا معاملہ ہے ۔