سرکاری ہسپتالوں سے چوری شدہ ادویات اور انجکشن میڈیکل سٹوروں پر فروخت

سرکاری  ہسپتالوں  سے  چوری  شدہ  ادویات  اور  انجکشن میڈیکل  سٹوروں  پر  فروخت

فیصل آباد(بلال احمد سے )سرکاری علاجگاہوں کی چوری شدہ ادویات اور انجکشن میڈیکل سٹوروں پر فروخت اور نجی کلینکس پر سرعام استعمال ہونے لگے ۔

دوائیں چوری ہونے سے روکنے کے لیے ہسپتالوں کی انتظامیہ پائیدار نظام مرتب نہ کرسکی، محکمہ صحت کو ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہونے لگا۔تفصیلات کے مطابق سرکاری ہسپتالوں میں فراہم کی جانے والی مفت ادویات \\\"برائے فروخت نہ ہونے \\\" کی مہر کے ساتھ دھڑلے سے فروخت کی جانے لگی ہے ۔ میڈیکل سٹوروں پر مالکان کی جانب سے سرکاری ہسپتالوں کی چوری شدہ ادویات نصف دام پر خرید لی جاتی ہیں اور مخصوص طریقہ کار سے اس پر لگی مہر کو مٹا دیا جاتا ہے جس کے بعد اسے مارکیٹ میں فروخت کردیا جاتا ہے ۔ اسی طرح نجی کلینکس پر چوری شدہ ادویات کم قیمت پر فروخت کردی جاتی ہیں۔ گزشتہ ماہ جنرل بس سٹینڈ کے قریب واقع نجی ہسپتال کے میڈیکل سٹور سے سرکاری ہسپتال سے چوری الٹراویسٹ انجکشن برآمد ہوئے تھے ۔ گزشتہ روز بھی محکمہ صحت کی ڈرگ ٹیموں نے دو مختلف کاررروائیوں کے دوران بھاری مقدار میں چوری کرکے فروخت کی گئی سرکاری ادویات کا ذخیرہ پکڑ لیا۔ پہلی کارروائی کھڑیانوالہ روڈ پر واقع زچہ بچہ سینٹرمیں کی گئی جہاں سے سرکاری مہر لگی اور دیگر جعلی ادویات قبضہ میں لے لی گئیں۔ دوسری کارروائی میں خفیہ اطلاع پر موٹرسائیکل سوار شخص کو قابو کرلیا گیا جو ایک کارٹن میں چوری شدہ سرکاری ادویات فروخت کرنے جارہا تھا۔ ڈرگ کنٹرولر محسن اصغر کے مطابق کارروائیوں کے دوران 1 گرام والے ٹائٹن انجکشن کی بھاری مقدار برآمد ہوئی جس پر ناٹ فار سیل کی سرکاری سٹیمپ بھی موجود تھی جبکہ دوسری کارروائی میں کینولہ اور دستانے برآمد ہوئے ۔ ڈرگ کنٹرولر کا کہنا ہے کہ پکڑی گئی ادویات کے بیچ نمبر سے علاجگاہ کا پتا چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں