پتنگ بازی روکنے کیلئے جامع حکمت عملی تیار

فیصل آباد(عبدالباسط سے )پتنگ بازی جیسے خونی کھیل کی روک تھام، پتنگ سازی اور اس کی خرید و فروخت میں ملوث عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے اور شہریوں کو اس خونی کھیل سے دور رکھنے کے لئے۔۔۔
فیصل آباد پولیس کی جانب سے تعلیمی اداروں میں پہنچ کر اساتذہ کے ہمراہ آگاہی سیمینارز منعقد کرنے کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا ہے ۔جبکہ پابندی کے باوجود پتنگ بازی کرنے اور اس کے سامان کی خرید و فروخت میں ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائیاں عمل میں لانے کے لئے بھی پولیس کی جانب سے جامع حکمت عملی تیار کر لی گئی ۔ آگاہی سیمینارز کے دوران طلبہ و طالبات، اساتذہ اور دیگر شہریوں کو کیمیکل اور دھاتی ڈور اور پتنگ بازی کے نقصانات سے متعلق آگاہی دی جا رہی ہے ۔ گزشتہ برس بھی اس خونی کھیل کا شکار بن کر سمن آباد کے علاقے بلال چوک کا رہائشی نوجوان آصف گلے پر ڈور پھرنے سے موت کی آغوش میں چلا گیا تھا۔ موٹر سائیکل سوار آصف کے گلے پر ڈور پھیرنے اور تڑپتے ہوئے اس کی جان نکلنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر کئی مہینوں تک گردش کرتی رہی، لیکچرز میں بتایا گیا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے پتنگ بازی کو ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے ، پتنگ بازی کرنے والوں کے خلاف بنائے گئے قانون کے مطابق پتنگ ساز اور ٹرانسپورٹرز کو گرفتار کرنے کے بعد عدالت کی جانب سے انہیں پانچ سے سات سال قید اور 50 لاکھ روپے کا جرمانہ یا دونوں سزائیں بھی ہو سکتی ہیں۔ پتنگ بازی کرنے والے بڑے افراد کو تین سے پانچ سال قید، یا 20 لاکھ روپے تک کا جرمانہ یا یہ دونوں سزائیں بھی ہو سکتی ہیں۔ اسی طرح سے پتنگ بازی میں ملوث کم عمر بچوں کو پہلی مرتبہ پکڑے جانے پر 50 ہزار روپے جرمانہ اور دوسری بار یا اس سے زیادہ بار پکڑے جانے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ یا سزا بھی سنائی جا سکتی ہے ۔ اس حوالے سے سٹی پولیس آفیسر ڈی آئی جی کامران عادل کا کہنا ہے کہ والدین خود ذمہ دار شہری ہونے کا فرض ادا کرتے ہوئے اپنے بچوں کو خونی کھیل پتنگ بازی سے دور رکھیں۔ رواں سال میں اب تک پولیس کی جانب سے تھانہ منصور آباد، پیپلز کالونی، بٹالہ کالونی ل، ڈی ٹائپ کالونی اور غلام محمد آباد سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں کار روائیاں کرتے ہوئے درجنوں پتنگ بازوں اور پتنگ سازوں کو حراست میں لے کر ان کے قبضے سے ہزاروں پتنگیں، کیمیکل ڈور کی چرخیاں، اور دیگر پتنگ بازی کا سامان قبضے میں لے کر تلف کیا جا چکا ہے ۔ سی پی او کامران عادل کا کہنا ہے کہ جبکہ پتنگ سازی اور پتنگ بازی کرنے والے عناصر کی پکڑ دھکڑ، ان کے خلاف قانونی کارروائیاں عمل میں لانے اور پتنگ بازی کی روک تھام کے لئے پولیس کی جانب سے خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں ۔