بھٹہ مالکان کا دھوکہ،فضائی آلودگی پر قابو پانا مشکل

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل ہونے کے باوجود بھٹہ مالکان کی جانب سے پکائی کے دوران اینٹوں کی ترتیب میں تبدیلی کرکے حکام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا انکشاف ہوا ہے ۔
فضائی آلودگی کے پھیلاؤ کا بڑا سبب افسروں کے قابو میں آنا بھی دشوار نظر آنے لگا ہے ۔ضلع بھر میں چند سال کے دوران پنجاب حکومت کی جانب سے 459 اینٹوں کے بھٹوں میں سے بیشتر کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کروایا گیا جس کے مطابق بھٹے میں اینٹوں کی بھرائی سیدھی لائن میں کرنے کے بجائے زگ زیگ طریقے سے کی جانا تھی ۔ اینٹوں کی پکائی کے دوران بننے والے دھوئیں کو بلور کے ذریعے کھینچ کر اسے ایک چیمبر میں سے گزرا جانا تھا جس میں نصب پانی کے فوارے کے ذریعے دھوئیں میں موجود سخت اجزا کو روکنا مقصد تھا تاہم بھٹہ مالکان کی جانب سے بظاہر زگ زیگ ٹیکنالوجی کا جھانسہ دیکر ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ اینٹوں کی پکائی کے لیے پرانے انداز میں اینٹوں کی ترتیب بنائی جا رہی ہے جبکہ بیشتر بھٹوں پر دھوئیں کی صفائی کے لئے لگائے گئے نظام کو بھی فعال نہیں بنایا گیا جس سے فضا مسلسل زہریلی ہو رہی ہے ۔ جس پر شہریوں میں تشویش پائی جا رہی ہے ۔ جن کا کہنا ہے کہ محکمہ ماحولیات کے پاس فضائی آلودگی ماپنے کا آلہ تک دستیاب نہیں۔ جبکہ صاف ستھری ہوا کی دستیابی بھی اب خواب بن گئی ہے ۔ ہر سال سموگ جیسے مسئلے سے نبرد آزما ہونا پڑتا ہے ۔ انہوں نے پنجاب حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے دوسری جانب محکمہ ماحولیات کے حکام قانون کی خلاف ورزی کرنے والے بھٹہ مالکان کے خلاف کارروائی کا دعوی ٰکررہے ہیں۔