ریلوے پولیس کو 3 ہزار اہلکاروں کی کمی : فیصل آباد سٹیشن پر 30 ہزار مسافروں کیلئے 15 اہلکار دستیاب

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)ریلوے پولیس کو ملک بھر میں 3ہزار اہلکاروں کی کمی کا سامنا ، فیصل آباد ریلوے سٹیشن پرروزانہ 30 ہزار مسافروں کیلئے بمشکل 15 اہلکار دستیاب ،جرائم میں واضح اضافہ ہو رہا ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلوے کو سکیورٹی کے حوالے سے سنگین بحران کا سامنا،نفری میں تین ہزار سے زائد کی کمی نے ادارے کی ساکھ اور لاکھوں مسافروں کی جان و مال کو بھی خطرے میں ڈال دیا ۔ فیصل آباد ریلوے سٹیشن پر روزانہ اوسطاً 30 ہزار سے زائد مسافر سفر کرتے ہیں مگر ان کی حفاظت کیلئے صرف 12 سے 15 اہلکار موجود ہیں۔ ریلوے ذرائع کے مطابق ملک بھر میں ریلوے پولیس کی مطلوبہ نفری تقریباً 6 ہزار ہے ، تاہم اس وقت صرف 2802 اہلکاروں سے نظام چلایا جا رہا ہے ۔ اہلکاروں کی کمی کے ساتھ ساتھ تربیت، جدید اسلحہ، وائرلیس اور دیگر سکیورٹی آلات کی قلت نے صورتحال کو مزید تشویشناک بنا دیا ہے ۔ یاد رہے مارچ میں جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے ریلوے پولیس میں 1000 نئی بھرتیوں کی فوری منظوری دی تھی جس پروزارت ریلوے نے 500 اہلکاروں کی بھرتی کا اعلان بھی کیا ۔ادھر ریلوے پولیس کے انسپکٹر جنرل نے اعلان کیا ہے کہ اگلے تین ماہ میں ادارے کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کیا جائے گا جبکہ 20 بڑے ریلوے سٹیشنوں پراسکینرز، سی سی ٹی وی کیمرے اور بم ڈسپوزل آلات نصب کئے جائیں گے ۔ سکیورٹی کے دو منصوبوں کیلئے مجموعی طور پر 8 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، ریلوے نے آئندہ مالی سال کیلئے 1.10 ٹریلین روپے کے آپریشنل بجٹ کی درخواست بھی دے رکھی ہے ۔ فیصل آباد تعینات اہلکاروں کا کہنا ہے کہ وسائل کی قلت، طویل شفٹوں اور خطرناک حالات میں ڈیوٹی کے باوجود ہمارے تحفظات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ فیصل آباد سٹیشن پر فوری نفری نہ بڑھائی تو کوئی سانحہ رونما ہو سکتا ہے ۔