اراضی ریکارڈ سنٹرز میں شفافیت کیلئے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایات

 اراضی ریکارڈ سنٹرز میں شفافیت کیلئے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایات

درخواست گزاروں کو سروس ڈلیوری میں بلاوجہ تاخیر کی نشاندہی کریں:کمشنر

فیصل آباد (خصوصی رپورٹر) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن کے مطابق ڈویژن کے اراضی ریکارڈ سنٹرز میں جائیدادوں کی خرید و فروخت کے امور کو مزید شفاف بنانے کے لیے اسسٹنٹ کمشنرز کو گائیڈ لائنز جاری کی گئی ہیں۔اس ضمن میں کمشنر فیصل آباد راجہ جہانگیر انور کی زیرصدارت اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ایڈیشنل کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنر ریونیو اور دیگر افسران نے شرکت کی۔ کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ ہفتے میں دو بار متعلقہ اراضی ریکارڈ سنٹرز کی اچانک انسپکشن کریں اور یقینی بنائیں کہ تمام اے ڈی ایل آرز اور سٹاف دفتری اوقات کی پابندی کریں اور دستیاب رہیں۔

کمشنر نے مزید کہا کہ اسسٹنٹ کمشنرز ہر وزٹ کی انسپکشن رپورٹ مرتب کریں اور متعلقہ ڈپٹی کمشنر کے ذریعے کمشنر آفس کو بھجوائیں۔ انہوں نے تاکید کی کہ مانیٹرنگ نظام کو موثر بنانے کے لیے اسسٹنٹ کمشنرز اراضی ریکارڈ سنٹرز کے آپریشن اور طریقہ کار سے بخوبی آگاہ ہوں اور اپنی رپورٹ میں سنٹرز پر جاری ہونے والے فرد کے اجراء، وراثتی ریکارڈ کی درستگی، جائیداد کی منتقلی اور دیگر سروسز کے حوالے سے ٹوکن کی تفصیلات فراہم کریں۔کمشنر نے ہدایت کی کہ اسسٹنٹ کمشنرز درخواست گزاروں کو سروس ڈلیوری میں بلاوجہ تاخیر کی نشاندہی کریں۔

جائیداد کی منتقلی کے اندراجات اور اسی دن ہونے والے فیصلے ، جائیدادوں کی منتقلی کے لیے اوسط وقت کو بھی رپورٹ میں درج کریں۔ آڈٹ کے امور کی جانچ پڑتال اور وراثتی جائیدادوں کی منتقلی کے زیرالتواء کیسز کی وجوہات و ذمہ داران کا تعین بھی لازمی ہوگا۔کمشنر نے ہدایت کی کہ کھیوٹ میوٹیشن کے مسائل کے حل کی پیشرفت کا جائزہ لے کر 30 نومبر تک زیرالتواء امور کو نمٹایا جائے اور ہفتہ وار رپورٹ پیش کی جائے ۔ دوران انسپکشن وزٹرز سے ملاقات اور سروسز کی فراہمی کے حوالے سے فیڈبیک لینا لازمی ہوگا اور بدعنوانی کی شکایت پر فوری کارروائی کی جائے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں