جامہ گجرات :پنجاب میں بدھ مت کے حوالے سے سیمینار

جامہ گجرات :پنجاب میں بدھ مت کے حوالے سے سیمینار

گجرات (نامہ نگار ،سٹی رپورٹر) جامعہ گجرات کے شعبہ تاریخ و مطالعہ پاکستان کے زیر اہتمام علمی سیمینار‘‘پنجاب میں بدھ مت’’ کا انعقاد حافظ حیات کیمپس میں ہوا۔

 معروف ماہر آثار قدیمہ و چیئر پرسن شعبہ آرکیالوجی پنجاب یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر محمد حمید نے سیمینار میں بطور کلیدی مقرر و مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے نئی دریافت کی جانے والی آثاری شہادتوں کی روشنی میں پنجاب میں بدھ مت کی تاریخ و ارتقا کے از سرنو جائزہ کا عندیہ دیا۔ سیمینار کی صدارت صدر شعبہ تاریخ ڈاکٹر غلام شبیر نے کی جبکہ میزبان کوارڈینیٹر حیاتین ہسٹاریکل سوسائٹی ڈاکٹر محمد کاشف تھے ۔ ڈاکٹر محمد حمید نے کہا کہ آرکیالوجی اور تاریخ میں گہرا تعلق پایا جاتا ہے ، علم کا ارتقا و ترویج خالصتاً محنت دریافت کا متقاضی ہے ، بدھ مت ہمارے خطہ کا ایک بڑ ا مذہب تھا۔ اس کے پیروکاروں کی خاصی بڑی تعداد پنجاب میں آباد تھی۔ یورپین مؤرخین و ماہرین آثار قدیمہ نے پنجاب میں بدھ مت کی موجودگی کو ایک خاص علاقہ تک محدود کر دیا مگر حالیہ دریافتوں اور آثار قدیمہ کی کھدائیوں نے اس امر پر مہر ثبت کی ہے کہ بدھ مت وسطی پنجاب کے مختلف علاقوں تک پھیلا ہوا تھا۔ عام خیال یہی ہے کہ پنجاب میں بدھ مت صرف گندھارا تہذیب کے علاقوں تک محدود تھا مگر بدھ مت کے حوالے سے پنجاب کے مختلف علاقوں میں آثار قدیمہ کی دریافت ہونا باقی ہے ۔ وسطی پنجاب کے مختلف علاقوں میانوالی، ڈیرہ غازی خان اورجھنگ وغیرہ میں بدھ مت کے آثار دریافت ہوئے ہیں۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں