ڈی ایچ او سیالکوٹ کیخلاف کرپشن کے الزامات کی تحقیقات
سیالکوٹ (نمائندہ دنیا )اینٹی کرپشن سیالکوٹ نے ڈی ایچ او ڈاکٹر وسیم مرزا کے خلاف کروڑوں کی کرپشن کے الزامات پر تحقیقات شروع کردی۔
مدعی فواد میر سکنہ رنگپورہ نے ڈائریکٹراینٹی کریشن تحریری درخواست میں ڈی ایچ او وسیم مرزا کے خلاف ٹیب فون جو 88 ہسپتالوں کو دئیے گئے ،ایچ بی میٹر اور شوگر میٹر زائد قیمتوں کے بل ڈال کر ہسپتالوں کو دئیے گئے اسی طرح یو پی ایس،دفتری استعمال کیلئے کاغذات،پنکھے ،کولر،سینٹری سامان،گاڑی مرمت،پٹرول کے استعمال،جعلی بلوں،بوگس بی پی اپرٹیس،سٹیتھ سکوپ اور سردار فارمیسی سے مبینہ طور پر اپنے ذاتی ہسپتال ڈسکہ کے لئے ادویات لینے کا الزام لگایا ہے جو مجموعی طورپر28کروڑ 73 لاکھ 92 ہزار روپے کی کرپشن ہے جس پراینٹی کریشن سیالکوٹ نے تحقیقات شروع کردی۔ ڈاکٹر وسیم مرزا نے رابطے پر بتایا کہ ان پر الزامات درست نہیں ہیں۔دریں انثا سی ای او ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر اسلم چودھری نے ڈاکٹر عدنان،ڈی ایچ او، ایچ آر ایم،اکائونٹنٹ اور تحصیل ڈرگ انسپکٹر پسرور پر مشتمل انکوئری کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو ڈاکٹر وسیم مرزا، کلرک عمر جمیل، بجٹ آفیسر شعیب،سٹور کپیر تیمور کے خلاف الزامات کی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کریگی۔