ملاوٹی اور کیمیکل سے تیار دودھ کی فروخت میں اضافہ ، فوڈ اتھارٹی روک تھام میں ناکام

ملاوٹی  اور  کیمیکل  سے  تیار  دودھ  کی  فروخت  میں  اضافہ  ، فوڈ  اتھارٹی  روک  تھام  میں  ناکام

گوجرانوالہ(سٹی رپورٹر)پہلوانوں کے شہر میں مضر صحت اور جعلی دودھ کی خرید وفروخت فوڈ اتھارٹی کیلئے چیلنج بن گئی ،موسم گرما کے آغاز پر روزانہ ہزاروں لٹر مضر صحت دودھ مختلف دیہات سے شہری علاقوں میں منتقل ہورہا ہے ۔۔

جبکہ متعدد ہوٹلوں ،ریسٹورنٹس اور بیکریوں میں سر عام فروخت جاری ہے ، مضر صحت دودھ سے شہری اور بچے مختلف بیماریوں کا شکار ہونے لگے جبکہ فوڈ اتھارٹی کی ٹیمیں گلی محلوں میں فروخت ہونیوالے مضر صحت دودھ کی روک تھام میں ناکام ہوچکے ہیں ۔گوجرانوالہ میں 24اقسام کے مضر صحت کیمیکلز کے آمیزے سے تیار کئے جانے والے جعلی دودھ کی فروخت کا انکشاف ہوا ہے ، جعلی دودھ یوریا کھاد ،واشنگ پاؤڈر،رنگ کاٹ ،میٹھا سوڈا ،پام آئل ،آردسنگھاڑا ،کارن فلور ،سوڈیم کاربونائٹ ،فارمولین اور گندے پانی سے تیار کیا جاتا ہے جس سے بچوں کے معذور اوربڑے مہلک امراض میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہے ۔ مضر صحت دودھ کی خریدو فروخت کیخلاف گوجرانوالہ کے ارکان اسمبلی نے متعدد بار تحریک التوا بھی جمع کرائیں مگر کارروائی صرف کاغذوں تک محدود ہوکر رہ گئی ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں