این اے 66 ضمنی الیکشن ،42 امیدوار میدان میں آ گئے
علی پورچٹھہ(تحصیل رپورٹر )این اے 66 کے ضمنی الیکشن میں پرانے چہرے گھسے پٹے وعدے اور پرانی سیاسی طرز عمل لیکر میدان میں آ گئے ۔
این اے 66 کے ضمنی انتخابات میں 42 امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے ہیں لیکن سب وہی پرانے چہرے ہیں جو برسوں سے عوام کو خواب دکھا کر ووٹ لیتے رہے اور پھر مسائل کے اندھیروں میں چھوڑ گئے ۔ نہ کوئی واضح منشور، نہ کوئی عملی پالیسی، نہ ترقیاتی وژن بس وہی پرانے نعرے ، وہی پرانی سیاست۔وزیرآباد کو ضلع اور علی پور چٹھہ کو تحصیل کا درجہ ملے اڑھائی سال گزر چکے ہیں لیکن اس فیصلے کو فعال بنانے کے لیے کسی ایک امیدوار نے بھی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔ نہ اسمبلی میں آواز بلند کی، نہ عوامی تحریک چلائی۔ آج جب الیکشن کا موسم آیا تو یہی لوگ بڑے بڑے وعدے اور دعوے لیے پھر سے میدان میں اُتر آئے ہیں۔عوام کا کہنا ہے کہ تین تین مرتبہ منتخب ہونے والے نمائندے بھی اس علاقے کے لیے ایک ڈھنگ کا منصوبہ نہ لا سکے ۔ شہر میں ہسپتال ویران ہیں، سکول اور کالجوں کی حالت زار ہے ، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جو چند منصوبے شروع ہوئے بھی، وہ ناقص میٹریل اور کرپٹ نگرانی کے باعث برباد ہو گئے ۔سیاسی شکاری اب نئے جال اور پرانے طریقے لیے عوام کو پھر قابو کرنے کی کوشش میں ہیں۔ دعوتیں، ضیافتیں اور نمائشی جلسے ٹکٹ ملنے کے بعد ہوں گے لیکن عوام کے زخم پر مرہم رکھنے والا کوئی نہیں۔اہلِ علاقہ کا کہنا ہے کہ ان سیاستدانوں کے لئے المیہ ہونا چاہیے کہ برسوں کی اقتدار کی موجوں کے باوجود علاقے کو پسماندگی کی کھائی میں دھکیل دیا۔ اب عوام کو چاہیے کہ وہ وعدوں کے جادو میں آنے کے بجائے ایسے لوگوں کا احتساب کریں تاکہ یہ کرسی کے شکاری عوامی خدمت کا اصل مطلب سمجھ سکیں۔