26ویں،27ویں آئینی ترامیم واپس لی جائیں:لیاقت بلوچ

26ویں،27ویں آئینی ترامیم واپس لی جائیں:لیاقت بلوچ

لالہ موسیٰ،گجرات (نمائندہ دنیا ، سٹی رپورٹر ، نامہ نگار)جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ۔۔۔

پاکستان اس وقت شدید سیاسی، معاشی، آئینی اور اخلاقی بحرانوں میں گھرا ہوا ہے اور موجودہ حالات میں ملک کو درپیش مسائل کا واحد حل آئین کی بالادستی، صاف و شفاف انتخابات، بااختیار بلدیاتی نظام کے قیام اور قرآن و سنت پر مبنی نظامِ زندگی کے نفاذ میں ہے جب تک عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا جائے گا اور ریاستی ادارے آئین کے دائرے میں رہ کر کام نہیں کریں گے ، بحران مزید گہرا ہوتا چلا جائے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی لالہ موسیٰ کے زیر اہتمام جامع مسجد انصار میں ‘‘بدل دو نظام’’ کے عنوان سے منعقدہ اجتماعِ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستان میں ہر5سال بعد انتخابات تو ہوتے ہیں، مگر ہر الیکشن سے قبل اسٹیبلشمنٹ کی ایک نئی سہولت کار جماعت تیار کر لی جاتی ہے جس کے ذریعے عوام کے حقیقی مینڈیٹ کو کمزور کیا جاتا ہے ، یہ کھیل 78 برس سے جاری ہے اور اب اسے بند ہونا چاہیے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم واپس لی جائیں، عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور عوام جسے ووٹ دیں، اقتدار اسی کو ملنا چاہیے ۔ اجتماع سے امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم، قائم مقام امیر ضلع گجرات پروفیسر عمر صدیق، امیر جماعت اسلامی لالہ موسیٰ ڈاکٹر سید حیدر احسان اور ضلعی صدر آئی ایچ ایم اے ڈاکٹر خلیق الرحمن نے بھی خطاب کیا ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں